مزدور یونین بنانا ملازمین کا آئینی حق ہے،ہیومن رائٹس موومنٹ
لاہور(نمائندہ خصوصی)ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،سیکرٹری جنرل محمدرضاایڈووکیٹ ،سینئر نائب صدورمحمدفاروق چوہان، ندیم اشرف ، تنویرخان،میاں زاہدلطیف،صدرمدینہ منورہ سرفرازخان نیازی،صدر کراچی یونس میمن، نائب صدرپنجاب مہر محمد سلیم،صدرچنیوٹ راناشہزادٹیپو ،صدر فیصل آبادندیم مصطفی ،صدر قصور میاں اویس علی اورصدر ٹیکسلا سردارمنیراختر نے کہا ہے کہ پاکستان میں مزدورزیادہ رنجور اور مجبور ہیں ۔ چودہ ہزارماہانہ میں توسفیدپوشی کابھرم برقراررکھناخارج ازامکان ہے۔اپنے حقوق کی حفاظت اوربازیابی کیلئے ٹریڈیونینز بنانامزدوروں کابنیادی اورآئینی حق ہے ، صنعتکاروں اورسرمایہ داروں کومزدوروں کاآئینی حق تسلیم کرنے کاپابندبنایا جائے ۔مزدورکی طرح پارلیمنٹرین کوبھی ماہانہ چودہ ہزار تنخواہ دی جائے ،اس طرح یقیناًان کے چودہ طبق روشن ہوں گے اورانہیں مزدوروں کی محرومیوں کادرست اندازہ ہوگا۔سرمایہ داراورصنعتکار مافیاکی صورت میں مزدوروں اورکسانوں کااستحصال کررہے ہیں وہ ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ پاکستان کاآئین ٹریڈیونینزبنانے کی اجازت دیتا ہے مگر کارخانوں اورفیکٹریوں کے بااثرمالکان نے مزدوروں سے ان کایہ آئینی حق چھین لیا ہے۔اپنے اوراپنے مزدورساتھیوں کے حقوق کیلئے آوازاٹھانے کی پاداش میں مزدورلیڈرز کونوکریوں سے برطرف کر دیا جاتا ہے ۔