سندھ حکومت نے متوازی نظام قائم کررکھا ,سنگین مقدمات بھی ختم کردیئے جاتے ہیں،امن کیسے ہوگا؟سپریم کو رٹ
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ سنگین مقدمات بھی ختم کردیئے جاتے ہیں،امن کیسے ہوگا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس خلجی عارف نے آئی جی سے استفسار کیا کہ سنگین جرائم کے مقدمات کیسے ختم کیے جاتے ہیں؟ سنگین مقدمات بھی ختم کردیئے جاتے ہیں تو امن کیسے ہوگا ۔عدالت کاکہنا تھا کہ آپ لوگ سب کچھ برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت نے متوازی نظام قائم کررکھا ہے۔
اس موقع پر آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ 2014 اور2015 میں 408 مقدمات اے کلاس کے تحت ختم کیے گئے ہیں جبکہ اے کلاس کے تحت تفتیش جاری رہتی ہے۔ڈائریکٹر پیرول نے بتایا کہ اچھے برتاو¿ پر مجرموں کو چھوڑا گیا جس پر عدالت نے کہا کہ اس طرح مجرموں کو چھوڑا گیا توعدالت کیا کرے؟عدالت نے حکم دیا کہ نئے 81مقدمات سمیت جتنے مقدمات اے کلاس کئے اور جو ٹریس نہیں ہو رہے ان کی تفصیل ایک ہفتے میں بتائی جائیں ۔