گاڑی پر پولیس کی فائرنگ،میربادشاہ قیصرانی بال بال بچ گئے
لاہور،ڈیرہ غازی خان (ویب ڈیسک) سابق صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اور ن لیگ کے ڈویژنل صدرسردارمیر بادشاہ خان قیصرانی کی گاڑی پر پولیس کی فائرنگ سے چیئر مین یونین کونسل تمن قیصرانی اور ڈرائیوروسیم شدید زخمی ہو گئے جبکہ میر بادشاہ معجزانہ طور پر بال بال بچ گئے۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی تونسہ جاوید اخترجتوئی نے میڈیا کو بتایا کہ میر بادشاہ قیصرانی منگروٹھہ روڈپر ایک نان کسٹم پیڈگاڑی پر آرہے تھے کہ پولیس نے ناکہ لگایا ہوا تھا روکنے پر وہ نہ رکے جس پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔واقعہ کے دونوں زخمیوں کو فوری طور پر نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا ،ادھر سردار میر بادشاہ قیصرانی نے بتایا کہ گاڑی نان کسٹم پیڈ نہیں تھی، تونسہ پولیس نے فائرنگ کرکے زیادتی کی ہے۔ایس ایچ او تونسہ سٹی نے بتایا کہ فائرنگ کے الزام میں دوپولیس اہلکاروں محمد سبطین اور محمد رمضان کو حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔
مدعی کی رپورٹ پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائیگا،زخمی ہونے والے شاہد قیصرانی کو گولیاں سینے میں لگیں ،پولیس اہلکاروں کا موقف ہے کہ گولیاں گاڑی کے ٹائروں میں ماری گئیں،دریں اثنا خواجہ شیراز محمود، سابق ناظم ممتاز احمد بھٹو ،بشیر قیصرانی ،عبدالغفور کلاچی ،بی این پی کے کاکا بزدارنے پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے۔
روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
دریں اثنا وزیراعلیٰ شہبازشریف نے گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے جس کے سربراہ آر پی او فیصل آباد بلال صدیق کمیانہ ہوں گے۔ کمیٹی آئندہ 48 گھنٹے میں واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی۔