ملتان میں سول سیکرٹریٹ حکومتی وعدہ‘ دعویٰ غلط‘ لوگ مایوس‘ ظہور دھریجہ

ملتان میں سول سیکرٹریٹ حکومتی وعدہ‘ دعویٰ غلط‘ لوگ مایوس‘ ظہور دھریجہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (سٹی رپورٹر) سرائیکستان قومی کونسل کے صدر ظہور دھریجہ نے کہاہے کہ تحریک انصاف نے صوبے کا وعدہ پورا کیا اور سب سول سیکرٹریٹ جو کہ ہم نے مانگا ہی نہ تھا حکومت نے خود اناؤنس کیا اور تاریخ بھی بتا دی کہ یکم جولائی کو سب سول سیکرٹریٹ فنکشنل ہو جائے گا مگر حکومت اپنے ہی اعلان کا بھرم نہ رکھ سکی اور سو دن صوبے کے وعدے کی طرح سب سول سیکرٹریٹ کا وعدہ بھی ریت کی دیوار(بقیہ نمبر40صفحہ12پر)


 ثابت ہوا جس سے سرائیکی وسیب کے کروڑوں افراد ذہنی اذیت اور مایوسی کا شکار ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان سے بنگالیوں والا سلوک ہو رہا ہے۔ حکومت کو مشرقی پاکستان کے سانحے سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور سرائیکی قوم کی توہین سے باز رہنا چاہئے اور سرائیکی قوم کو اس کا حق فوری طور پر دے دینا چاہئے کہ وسیب کے لوگ خیرات نہیں اپنا حق مانگتے ہیں کہ وہ وسیب کے لوگوں کی اپنی دھرتی اپنا خطہ اپنی ثقافت اور اپنی زبان ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ نے کہا کہ مجھے فوری طور پر اس بات علم نہیں کہ سب سول سیکرٹریٹ کے اجراء میں کیوں تاخیر ہوئی ہے لیکن میں اس سلسلے میں بات کروں گا اور اس کے بعد وسیب کے لوگوں کو کچھ بتا سکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ سب سول سیکرٹریٹ کا ہو یا صوبے کا اگر اس میں میانوالی، بھکر، جھنگ اور تھل کے دیگر اضلاع شامل نہیں تو یہ نا مکمل سیکرٹریٹ اور نہ مکمل صوبہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں سرائیکی صوبے کی آواز بلند کرکے میں نے کوئی احسان نہیں کیا کہ یہ ہمارے وسیب کا معاملہ ہے اور ہم نے الیکشن کے موقع پر صوبے کے نام پر ووٹ حاصل کئے۔ جنوبی پنجاب کی بجائے پورے وسیب پر مشتمل سرائیکی صوبہ ہونا چاہئے۔ یہ صوبہ وفاق پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے اور سرائیکی صوبے پر بہت ورک ہو چکا ہے، پچھلے دور میں سینٹ سے بھی بل پاس ہوا تھا اب تحریک انصاف کی حکومت صوبہ ضرور بنائے گی، میں نے اسمبلی میں تھل کو ڈویژن بنانے کی بات کی ہے، میڈیکل کالج کی بات کی ہے اور ایم ایم روڈ کو موٹروے بنانے کے مطالبات کیے ہیں مجھے امید ہے کہ یہ مطالبات ضرور پورے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو کہا ہے کہ وہ میانوالی، بھکر سیکشن پر دو تین ٹرینیں چلائیں تاکہ اس علاقے کے لوگوں کو بھی ریل کی سہولت حاصل ہو سکے۔ میں جو کچھ کر رہا ہوں یہ مجھ پر قرض ہے اور میں اپنے وسیب کے حقوق اور سرائیکی صوبے کیلئے آواز بلند کرتا رہوں گا۔
ظہور دھریجہ