پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اس شہر میں نفرت کی وجہ بنے گی، جمال صدیقی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا کہ ترقی یافتہ قومیں اپنے شہروں اور ملکوں کو ترقی دلانے کے لیے پلاننگ کرتے ہیں لیکن افسوس پیپلزپارٹی کی حکومت 12سالوں میں سواء کرپشن کے کچھ نہیں کرسکی، وزیراعظم اس ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے پلاننگ کررہا ہے چوروں کی پھاٹک کو بند کرنے پر کام جاری ہے واٹر بورڈ کی ماہانی آمدنی 70کروڑ روپے ہے جس میں 55کروڑ روپے تنخواہوں پینشن میڈیکل کے مد میں خرچ ہوتے ہیں باقی 15کروڑ میں واٹر بورڈ نے اپنا محکمہ چلانا ہوتا ہے، سندھ حکومت کی نااہلی ہے کہ پچھلے چھ ماہ سے کے فور کا منصوبہ بند پڑا ہوا کے فور منصوبے کی 28ارب کی اسکیم تھی 25ارب کا پی سی ون منظور ہوا جبکہ وفاق منصوبے کے لیے ساڑھے 12ارب دے چکا جس میں صرف 9.4ارب کرچ ہوچکے ہیں 128کینال کی لائن میں سے 83کینال لائن مکمل ہوچکی ہے لائن بنانے کے بعد حکومت کو خیال آیا کے 37کلومیٹر لائن غلط بنائی گئی ہے جس کا اب روٹ تبدیل کیا جارہا ہے جس کی لاگت سوا 3ارب روپے کی ہے جس کا ٹھیکہ ایک نجی کپمنی کو دیا گیا 9کروڑ میں صرف ڈزائیننگ دیکھنے کے لیے پورے کے فور کا ٹھیکہ 9کروڑ اور نیسپا کو چیک کرنے کا ٹھیکہ بغیر سیپرا قوانین اور ٹینڈر کے 13کروڑ میں دیا گیا ڈزائین تبدیل کرنے کا مقصد پرانے راستے میں اس جگہ پیپلزپارٹی کے بااثر افراد اور اہم افسران کی زمینیں وہاں موجود ہیں سوا ارب کا ٹیکہ سندھ کی عوام کو لگنے والا ہے۔
