داغدار جج کے داغدار فیصلے کو بھی ختم کیا جائے: شہباز شریف، مریم نواز، ججز کو بلیک میل کرنیوالے قوم سے معافی مانگیں

            داغدار جج کے داغدار فیصلے کو بھی ختم کیا جائے: شہباز شریف، مریم ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جنرل رپورٹر)صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے ارشد ملک کی برطرفی کے فیصلے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا ثابت ہوگیا کہ جج نے انصاف کے منافی فیصلہ دیا۔ اللہ تعالیٰ نے ملک کی مخلصانہ خدمت کرنیوالے نواز شریف کی بے گناہی کوثابت کر دیا، ملک کے تین بار کے منتخب وزیراعظم کو ناحق سزا دی گئی، سچائی سامنے آنے پر انصاف کا تقاضا ہے کہ نواز شریف کیخلاف سزا کو ختم کیا جائے۔فیصلہ دراصل نواز شریف کی بے گناہی کا ثبوت ہے، پارٹی کارکنان اور عوام سے اپیل ہے کہ نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہونے پر نوافل ادا کریں۔مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازنے جج ارشد ملک بارے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سچ کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔ ٹویٹر پر اپنے بیان میں مریم نوازنے کہا کہ اب عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضہ ہے کہ داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ سچ کی فتح اور جھوٹ کی شکست ہے۔ اس فیصلے نے نواز شریف پر ہی نہیں، عدل وانصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔ سات محترم جج صاحبان نے جج کی برطرفی کے ذریعے واضح کر دیا کہ نوازشریف کو کس طرح سزائیں دی گئیں۔ اپنی شریک حیات کو بستر مرگ پر چھوڑ کر قانون کے سامنے سر جھکا دینے کے لئے نواز شریف کا جگر اورحوصلہ چاہیے۔ نواز شریف کا صبر جیت گیا، ان کی استقامت جبر پر بھاری رہی۔ نواز شریف کے چاہنے والے اللہ رب العزت کے حضور سجدہ شکر ادا کریں۔
داغدار فیصلے

اسلام آباد(آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جج ویڈیو سکینڈل کیس کے 2 کردار وں میں سے ایک ارشد ملک برطرف ہو گیا۔لاہور ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے احتساب عدالت اسلام آباد کے سابق جج ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل کیس میں برطرفی پر ٹوئٹرپیغام میں ردعمل دیتے ہوئے معاون خصوصی احتساب نے کہا کہ کھیل کا دوسرا کردار مریم صفدر ہیں۔ مریم صفدر نے جج کی ویڈیو استعمال کرکے اپیل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔ اپیل پر سزا ہونا باقی ہے، ارشد ملک کی تعیناتی شاہدخاقان عباسی نے کی تھی۔ جج ارشد ملک کیس میں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ العزیزیہ کیس اس جج کی عدالت میں ملزمان یعنی نواز شریف کی درخواست پر منتقل ہوا تھا -عدلیہ کے ساتھ ایسی حرکتیں شریف خاندان ماضی میں بھی کر چکا ہے۔ جسٹس قیوم یاد رہے۔ادھر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جج ارشد ملک کی ملازمت سے برطرفی ایک عہد کا ڈراپ سین ہے۔ ٹویٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس عہد میں کچھ اور ججز کو کٹھ پتلیوں کے ذریعے بلیک میل کیا جاتا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بلیک میلنگ، کرپشن اور مافیا کو فروغ دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس مائنڈ سیٹ کو فروغ دینے پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ادھر معاون خصوصی شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جج ارشد ملک کیس میں دو فریق تھے، ایک ارشد ملک جنہیں سزا ملی اور دوسرے مریم نواز ناصر بٹ۔ فیصلے کہ بعد اس بات کی امید اور بھی مضبوط ہو گئی کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے اور ان کا اصل چہرہ عوام کہ سامنے ہوگا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کے معاملے سے عدلیہ کی نیک نامی میں اضافہ نہیں ہوتا، اگر جج کی برطرفی کے باوجود عدلیہ میں اصلاحات نہیں ہوتیں تو اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے،نوازشریف کو سزا کم ملی وہ تو اپنا بوریا بستر اور پلیٹیں اٹھا کر لندن چلے گئے، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ مریم نواز کو مزید کونسی رعایت چاہیے, ان کے والد نے تو سزا کاٹی ہی نہیں بلکہ وہ تو اپنا بوریا بستر اور پلیٹیں اٹھا کر لندن چلے گئے جہاں وہ ہائیڈ پارک میں گھومتے پھر رہے ہیں.انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں نوازشریف کو بہت کم سزا ملی ہے. جوڈیشل سروس آف پاکستان قائم کریں اور ججز کا معیار بہتر کریں، اسی طرح جج خود کو قانون کا پابند سمجھیں۔

حکومتی رہنما

مزید :

صفحہ اول -