’سکیورٹی فورسز نے برقعہ منگوایا اور مجبور کیا کہ۔۔۔‘ لال مسجد آپریشن کے 13سال بعد مولاناعبدالعزیز کا نیا دعویٰ سامنے آگیالیکن پولیس نےکیا کہا؟

’سکیورٹی فورسز نے برقعہ منگوایا اور مجبور کیا کہ۔۔۔‘ لال مسجد آپریشن کے ...
’سکیورٹی فورسز نے برقعہ منگوایا اور مجبور کیا کہ۔۔۔‘ لال مسجد آپریشن کے 13سال بعد مولاناعبدالعزیز کا نیا دعویٰ سامنے آگیالیکن پولیس نےکیا کہا؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) لال مسجد آپریشن کے 13سال بعد مولاناعبدالعزیز کا نیا دعویٰ سامنے آگیا ۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے برقعہ پہنا نہیں تھا انہیں پہنایا گیاتھا۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے لال مسجد آپریشن کے مرکزی کردار مولانا عبدالعزیز نے  آپریشن کی وجہ مدارس کے طالب علموں کی طرف سے دین اسلام کی ترویج اور فحاشی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کوقرار نہیں دیا بلکہ ان کے بقول ان کے خلاف آپریشن افغان جہاد کی حمایت کرنے کی بنا پر کیا گیا۔

بی بی سی کے مطابق اُنھوں نے کہا کہ لال مسجد آپریشن کے دوران اُنھیں مسجد کے باہر سے گرفتار کیا گیا اور وہاں پر موجود سکیورٹی فورسز نے وہاں پر ایک برقعہ منگوایا اور اُنھیں برقعہ پہننے پر مجبور کیا گیا۔ اس دوران  ان سے پوچھا گیا کہ گرفتاری کے بعد جب وہ سرکاری ٹی وی پر انٹرویو دے رہے تھے تو اس وقت اُنھوں نے برقعہ کیوں نہیں اتارا تو اس سوال پر مولانا عبدالعزیز خاموش ہوگئے۔

مولانا عبدالعزیز کے دعوے کے برعکس اس وقت اسلام آباد پولیس کے حکام کا کہنا تھا کہ مولانا عبدالعزیز کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ برقعہ پہن کر جامعہ حفصہ کی ان طالبات کے ساتھ جانے کی کوشش کرر ہے تھے جنھیں سکیورٹی فورسز کی طرف سے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق جب مولانا عبدالعزیز خواتین کے لیے بنائے گئے واک تھرو گیٹ سے گزرنے کی کوشش کر رہے تھے اور وہاں پر تعینات ایک لیڈی کانسٹیبل نے مشکوک جانتے ہوئے اس کی اطلاع وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں کو دی جنھوں نے جب برقعہ اتارا تو اندر خاتون کی بجائے مولانا عبدالعزیز تھے۔