ایف بی آر اور ڈی سی ریٹس میں اضافے سے کاروبار کا دھڑن تختہ ہو جائیگا: بلڈر اور ڈویلپرز
لاہور (رپورٹ: میاں اشفاق انجم، تصاویر: ایوب بشیر) ڈی ایچ اے لاہور کے رئیل سٹیٹ ایجنٹس، بلڈر اور ڈویلپرز نے ایف بی آر اور ڈی سی ریٹس میں اضافہ مسترد کر دیا ہے، 85فیصد اضافے سے کاروبار کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، گین ٹیکس کی مدت 3 سال سے6سال کرنے سے پہلے ہی ہر طرف مندہ شروع ہو گیا ہے۔ حکومت انڈے کھائے مرغی حلال نہ کرے، حکومتی فیصلے سے پراپرٹی کاروبار سے منسلک 40 صنعتیں متاثر ہونا شروع ہو گئی ہیں، ملک گیر احتجاج کی طرف جا سکتے ہیں۔ ڈی ایچ اے لاہور کے سینئر رئیل سٹیٹ ایجنٹس، بلڈر اور ڈویلپرز ملک آصف جہانگیر، حاجی لطیف چودھری،ملک نصیر احمد، حای زاہد حسین، عمر افضل باری،چودھری اکرام الحق، حسن اختر عباسی،افتخار حسین گورائیہ، اظہر جی ایم اعوان، نواز غنی، عقیل عباس ملک نےشدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ملک آصف جہانگیر اور حاجی لطیف چودھری نے ایف بی آر اور ڈی سی ریٹس میں اضافے کو بے وقتی کی راگنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شعبے متاثر ہوں گے۔ملک نصیر احمد اور حاجی زاہد حسین نے شٹام ڈیوٹی 2 فیصد کرنے کو ظلم قرار دیا ہے۔ عمر افضل باری، چودھری اکرام الحق، حسن اختر عباسی نے کہا 1 کروڑ کے پلاٹ پر رجسٹری8لاکھ خرچہ، نان فائلر کیلئے 15لاکھ خرچہ ناقابل برداشت ہے۔ افتخار حسین گورائیہ، اظہر جی ایم اعوان نے کہا پراپرٹی کا کاروبار کرنے والے رجسٹرڈ نہیں ہیں تاثر درست نہیں ہے سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔نواز غنی اور عقیل عباس ملک نے کہا حکومت آن بورڈ لے مرغی حلال نہ کرے انڈے کھائے۔حکومتی فیصلوں سے کاروبار تباہ ہو رہا ہے ظالمانہ فیصلے واپس نہ لیے گئے تو احتجاج کی طرف جائیں گے۔