میلسی، وکیل قتل کیس، ملزمان کا بیان آج ریکارڈ کرنیکا فیصلہ، تیاریاں مکمل
میلسی (نامہ نگار)ایڈیشنل سیشن جج وہاڑی اختر حسین بھٹی کی عدالت میں میلسی کے قانون دان مہر عبدالغفور ایڈوکیٹ قتل کیس میں 342 ض ف کے تحت ملزمان کا بیان آج 4 جون کو ریکارڈ ہو گا ۔یادرہے کہ مہر عبدالغفور کی اچانک پراسرار موت پر ان کی بیوہ شبانہ پروین(بقیہ نمبر13صفحہ6پر )
نے میلسی ان کے گھر جمع ہو نے والے وکلا کو بتایا کہ انہوں نے کنپٹی پر فائر نگ کر کے خود کشی کر لی ہیں جنہیں نماز جنازہ کے بعد دفن کر دیا گیا اس دوران مقتول کے بھانجے مقصود احمد نے شک گذرنے پر علاقہ مجسٹریٹ سٹی میلسی کو قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کی درخواست گذاری اس دوران سٹی پولیس نے مقصود احمد کی درخواست پر ایف آئی آر قتل عمد کی درج کی تو شبانہ پروین کے مو بائل کے سی آر ڈیٹا سے پتہ چلا کہ قتل کی شب سے پہلے جب مہر عبدالغفور ایڈوکیٹ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ سے گھر لوٹے تو ناجائز تعلقات کے شک کی بنیاد پر نکالا گیا ڈرائیور سلمان شاہ ان کے گھر موجود تھا جس نے وکیل کو دیکھ کر راہ فرار اختیار کی ایف آئی آر کے مطابق راز کھلنے کے ردعمل سے ڈرتے ہوئے شبانہ پروین نے سلمان شاہ سے پسٹل منگوایا اور اپنی بیٹی شانزہ غفور کو ساتھ ملا کے سوتے شوہر کو رات کی تاریکی میں قتل کیا اور خودکشی ظاہر کی ۔شوہر کے قتل میں ملوث ملزمہ نے میلسی کورٹ پر وکلا کی جانب سے ہرا سمنٹ کی درخواست پر مقدمہ ایڈیشنل سیشن جج کہروڑ پکا کی عدالت میں مجاز عدالت کے ذریعے شفٹ کرا یا ۔پھر ضمانت خارج ہو نے سے پہلے تینوں ملزمان سلمان شاہ ،شبانہ پروین اور شانزہ غفور لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ پہنچ گئے جہاں سے ضمانت خارج ہونے پر سٹی پولیس نے تینوں ملزمان گرفتار کر لیے اس دوران فارنذک رپورٹ میں ملزمہ شبانہ پروین کی فنگر پرنٹ رپورٹ پازیٹو آئی اور پسٹل پر نشانات سے مل گئی اور اپنے شواہد اور دستاویزات و کیل استغاثہ عدالت میں پیش کر چکے تو ملزمان کو دفع 342 ض ف کے تحت اپنے بیانات قلم بند کروانے کا فاضل عدالت نے حکم دیا جو آج منگل کو پیش کیے جانے ہیں ۔