سمندر میں تباہ ہونے والی آبدوز سے متعلق اوشن گیٹ کے سابق ملازم کی تہلکہ خیز ای میل منظر عام پر آگئی

سمندر میں تباہ ہونے والی آبدوز سے متعلق اوشن گیٹ کے سابق ملازم کی تہلکہ خیز ...
سمندر میں تباہ ہونے والی آبدوز سے متعلق اوشن گیٹ کے سابق ملازم کی تہلکہ خیز ای میل منظر عام پر آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) حالیہ دنوں بحر اوقیانوس میں ایک صدی قبل ڈوب جانے والے بحری جہاز ٹائی ٹینک کی سیر کو جانے والے پانچ لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے، جو اوشن گیٹ نامی کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ میں بیٹھ کر سمندر کی تہہ میں گئے تھے۔ا ب اس کمپنی کے ایک سابق ملازم کی ایک تہلکہ خیز ای میل منظرعام پر آئی ہے، جس میں اس نے 2018ءمیں ہی اس آبدوز کے غیرمحفوظ ہونے کے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ڈیوڈ لوشریج نامی یہ شخص 2015ءسے 2018ءتک اوشن گیٹ میں ملازم رہا۔ 2018ءمیں اس نے ٹائٹن کے غیرمحفوظ ہونے کے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا جس پر اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔ اب ٹائٹن کے سمندر کی گہرائی میں پھٹ جانے اور پانچ لوگوں کے لقمہ اجل بن جانے کے اس افسوسناک واقعے کے بعد ڈیوڈ لوشریج کی اپنے ایک ساتھی ورکر باب مک کیلم کو لکھی گئی ای میل میںسامنے آئی ہے۔
ڈیوڈ لوشریج نے اپنے ساتھی کو بھیجی گئی ای میل میں لکھا تھا کہ ”میں جانتا ہوں کہ اوشن گیٹ کا مالک سٹاکٹن رش اپنی اناءکی تسکین کے لیے خود کو اور دوسرے کئی لوگوں کو موت کے منہ میں لے جائے گا اور یہ سب مارے جائیں گے۔“ ڈیوڈ لوشریج نے ٹائٹن کی تیاری کے تمام مراحل دیکھے تھے اور اس کے غیرمحفوظ ہونے کا معاملہ اٹھایا تھا۔ 
رپورٹ کے مطابق روب مک کیلم بھی اوشن گیٹ میں ملازم تھا۔ اس نے بھی ڈیوڈ لوشریج کے کمپنی چھوڑنے کے کچھ ہفتے بعد ٹائٹن کے غیرمحفوظ ہونے پر تحفظات کی وجہ سے ملازمت چھوڑ دی تھی۔ ای میل میں ڈیوڈ نے لکھا تھا کہ ”میں خطرناک کام بہت بہادری سے کرتا ہوں لیکن یہ آبدوز کسی بدقسمت سانحے کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔ روئے زمین پر کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جو مجھے دی جائے اور میں اس آبدوز میں بیٹھ کر سمندر کی تہہ میں جانے کے لیے رضامند ہو جاﺅں۔ میرے خیال میں اس آبدوز میں بیٹھ کر لوگوں کا سمندر کی تہہ میں جانا بدقسمتی ہو گی۔“