معظم خان کلیئر نے سپیشل اولمپکس کے ہیروز کے اعزاز میں استقبالیہ دیا
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن (PCF) کے سیکرٹری جنرل معظم خان کلیئر نے جرمنی کے شہر برلن میں منعقدہ سپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز 2023 کے ہیروز کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا۔
سپیشل اولمپکس کے دوران، پاکستان کے خصوصی کھلاڑیوں نے غیر معمولی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 80 تمغے حاصل کیے جن میں 11 گولڈ، 29 سلور اور 40 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سائیکل سواروں نے 4 طلائی، 4 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے جیتے جبکہ پاور لفٹرز نے 3 گولڈ، 7 سلور اور 4 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس استقبالیہ میں سائیکلنگ اور پاور لفٹنگ کے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ معظم خان کلیئر نے سپیشل اولمپکس پاکستان (SOP) کی جانب سے ملک کے اسپیشل ایتھلیٹس کا پیشہ وارانہ انتظام کرنے اور انہیں سپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں شرکت کا موقع فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔
معظم خان نے کہا، "سب سے پہلے، اسپیشل اولمپکس کی چیئرپرسن پاکستان اور ان کی پوری ٹیم کو ہمارے خصوصی ایتھلیٹس کی حمایت میں مخلصانہ کوششوں کا سہرا جاتا ہے۔" "محدود وسائل کے باوجود، ہمارے ایتھلیٹس پاکستان کے لیے 80 میڈلز لے کر آئے ہیں، جب کہ دیگر ممالک کے ایتھلیٹس کو ہماری نسبت کہیں بہتر سہولیات میسر ہیں۔"
انہوں نے پاکستان میں باصلاحیت افراد کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم اور سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ملک کے لیے بین الاقوامی اعزازات جیتنے کی ان کی صلاحیت پر زور دیا۔ "اگر حکومت اور کارپوریٹ سیکٹر ایسے ایتھلیٹس کی مدد کریں، جو اگلی بار 80 میڈلز لے کر وطن واپس آئے، تو ہم ان باصلاحیت ایتھلیٹس سے کہیں زیادہ بہتر نتائج کی توقع کر سکتے ہیں۔"
سائیکلنگ کی ہیڈ کوچ ماہم طارق اور پاور لفٹنگ کے ہیڈ کوچ ساجد عمران نے ان کے اعزاز میں استقبالیہ کا اہتمام کرنے پر معظم خان کلیئر اور پی سی ایف کے صدر سید علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ کوچز نے کہا کہ "ہم وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، آئی پی سی کے وزیر احسان الرحمان مزاری اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام سے عاجزانہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ سپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز کے تمغے جیتنے والے تمام کھلاڑیوں کو اعزاز سے نوازیں اور ان کی شاندار کامیابیوں پر نقد انعامات کا اعلان کریں۔"
"ایسا کرنے سے، ہمیں امید ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ مستقبل کے مقابلوں میں پاکستان کے لیے مزید تمغے لے کر آئیں۔"