دوہری شہریت نے وزیرداخلہ رحمان ملک کو سینیٹ کی نشست سے ’فارغ‘ کرادیا
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے دوہری شہریت رکھنے پر وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی ہے جبکہ مزید 13اراکین اسمبلی کو نوٹس بھی جاری کردیئے ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اپنے عبوری حکم میں کہاہے کہ عدالت کے حتمی فیصلے تک رحمان ملک کی سینیٹ کی رکنیت معطل رہے گی ۔فیصلے میں عدالت نے کہاکہ بادی النظر میں محسوس ہوتاہے کہ وزیرداخلہ رحمان ملک 2008ءمیں بھی برطانوی شہریت رکھتے تھے اور الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے ۔عدالت نے کہاکہ وزیرداخلہ مطلوبہ دستاویزات عدالت میں پیش نہیں کرسکے اور محسوس ہوتاہے کہ رحمان ملک دستاویزات پیش کرناہی نہیں چاہتے ۔عدالت نے کہا کہ برطانوی شہریت چھوڑنے کی فیس کم ہو کر 229پاﺅنڈ ہوئی ہے جبکہ8 200ءمیں335پاﺅنڈ تھی ۔عدالت نے کہاکہ پہلے مار چ 2008ءکو دستاویزات پیش کرنے کا کہاگیااور پھراپریل کو کہاگیالیکن ابھی تک دستاویزات پیش نہیں کی گئیںاور آئین کے آرٹیکل 63کے تناظر میں رحمان ملک الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے۔عدالت نے کہاکہ برطانوی شہریت چھوڑنے سے متعلق فارم ہی جمع نہیں کرایاگیا،عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ 13جون تک رحمان ملک برطانوی شہریت چھوڑنے سے متعلق دستاویزات پیش کرکے اپنی رکنیت بحال کرالیںاور مزید تیرہ اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کردیئے۔عدالت نے رحمان ملک کے وکیل کو ایک گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے موکل سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی اور بعدازاں بغیر مشاورت کے وکیل کے پیش ہونے پر عدالت نے اُن کی سرزنش کی اور عبوری حکم سنادیا۔قبل ازیںرحمان ملک نے آج اپنا وکیل تبدیل کرلیاتھاجس پر چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ عدالت نے ابھی اظہرچوہدری کو کیس چھوڑنے کی اجازت نہیں دی۔دوجون کو 2012ءکو رحمن ملک کی دوہری شہریت سے متعلق خبرشائع ہوئی تھی لیکن ابھی تک اُنہوں نے خبرکی تردید نہیں کی ۔ایڈووکیٹ وحید انجم نے عدالت کو بتایاکہ 14 میں سے آٹھ اراکین پارلیمنٹ کی دوہری شہریت کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے مطابق وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کے پاس امریکہ اور مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف کے پاس کینیڈاکی شہریت ہے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ صابرعلی بلوچ اور نادیہ گبول ، مسلم لیگ ن کے ندیم خاور، اشرف چوہان ، ایم کیوایم کے فرحت محمد خان کے پاس بھی دوہری شہریت ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت تحمل سے کام لے اور تمام مقدمات کویکجا کرلیاجائے۔ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے کہا کہ رحمن ملک کو دستاویزات جمع کرانے کے حوالے سے مزید مہلت دی جائے جس پر جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ رحمن ملک کو کئی باردستاویزات جمع کرانے کے مواقع دیئے ،اِس کا مطلب ہے آپ دستاویز جمع ہی نہیںکرانا چاہتے۔جسٹس جوادا یس خواجہ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو تو عدالت کا ساتھ دیناچاہیے ۔بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت 13جون تک کے لیے ملتوی کردی ۔