قصور میرا نہیں، شاگرد کا ہے: امریکی استانی
نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ میں حال ہی میں استانیوں اور طالب علموں کے درمیان جنسی روابط کیلئے پے درپے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ان واقعات پر امریکی میڈیا بھی سراپا احتجاج بنا ہوا ہے اور نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خبریں امریکی معاشرے کی اخلاقی گراوٹ کی عکاس ہیں۔ عریانیت و فحاشی معاشرے میں اس حد تک سرایت کر گئی ہے کہ مقدس ترین پیشے بھی محفوظ نہیں رہے۔ گزشتہ روز امریکی ریاست ’اتاہ‘ میں ایسے ہی الزامات کا سامنا کرنے والی 34 سالہ ٹیچر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے موقف اختیار کیا کہ قصور اس کا نہیں بلکہ 16 سالہ شاگرد کا ہے۔ ’ڈیوس ہائی سکول‘ کی برائن ایلٹس کا کہنا تھا کہ اس نے بارہا اپنے 16 سالہ سٹوڈنٹ کو روکنے کی کوشش کی لیکن آخر کار اسے اس کی ضد کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑے۔ امریکی ریاست ’اتاہ‘ میں اساتذہ 18 سالہ سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی روابط نہیں رکھ سکتے۔ طالب علم کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پڑھائی پر توجہ دینے کے بجائے اپنی ٹیچر کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیتا تھا اور ان کے درمیان ایک چرچ کے پارکنگ لاٹ سے تعلقات کا آغاز ہوا۔ عدالت نے ٹیچر کا موقف مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔