کابینہ کے اجلاس میں بھی نوازشریف کی تصویر کے چرچے، کس نے کیا کہا ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

کابینہ کے اجلاس میں بھی نوازشریف کی تصویر کے چرچے، کس نے کیا کہا ؟ تفصیلات ...
کابینہ کے اجلاس میں بھی نوازشریف کی تصویر کے چرچے، کس نے کیا کہا ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کی تصویر کا ذکر آیا تو کابینہ ارکان کا کہنا تھا نوازشریف ملک کابیڑا غرق کرکے باہرسیروتفریح کررہے ہیں ، جس پر عمران خان نے کہا ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران کابینہ ارکان نے ایس او پیز پرسختی سے عمل درآمد کیا، وزیراعظم سمیت کابینہ ارکان ماسک پہن کراجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور سمیت ملکی سیاسی ومعاشی اور کورونا صورتحال کا جائزہ لیا گیا، کابینہ اراکین کوکوروناکی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ معاشی ٹیم کی آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پربریفنگ دی۔
اجلاس میں پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات اور میتوں کی شناخت کے عمل پر ، ملک میں فصلوں پرٹڈی دل حملے کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، ٹڈی دل حملے پر این ڈی ایم اے اور حکام وزارت فوڈسیکیورٹی نے مشترکہ بریفنگ دی۔وفاقی کابینہ نے لاک ڈائون سے متعلق این سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کواسلام آبادمیں دفترتعمیرکرنےکی اجازت دے دی۔
وفاقی کابینہ کےاجلاس میں نوازشریف کی تصویر کا تذکرہ بھی آیا ، کابینہ ارکان نے کہا نواز شریف ملک کابیڑاغرق کرکے باہرسیروتفریح کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ایسے لوگوں کوشرم بھی نہیں آتی۔کابینہ اراکین نے اجلاس میں گندم سکینڈل کی رپورٹ کا فرانزک کرانے کا مطالبہ جبکہ فوادچوہدری،فیصل واوڈا اور مرادسعید نے گندم سکینڈل کے ذمہ داران کو سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان اوروفاقی کابینہ نے احتساب کے عمل کوجاری رکھنے پراتفاق کیا ، وزیراعظم کی مشکل مالی صورتحال کے پیش نظرکفافیت شعاری اپنانے کی ہدایت بھی کی۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران اےسی بھی بندکرا دئیے، ساڑھے 5گھنٹے طویل اجلاس میں وزرابغیر کھائے پیے شریک رہے، وزرا نے وزیراعظم سے مکالمے میں کہا خان صاحب اےسی چل رہا ہے نہ کھانے کو کچھ، تھوڑی رعایت کریں۔
کابینہ اجلاس میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈی جی کی ڈیپوٹیشن پر تقرری ، یوٹیلیٹی اسٹور کی ملازمت کولازمی سروسز کا حصہ قرار دینے اور سیشن جج محمد سعدکی بطورجج بینکنگ کورٹ ڈیپوٹیشن میں توسیع کی منظوری دی۔جوڈیشل آفیسرزکی تقرری کامعاملہ بھی وفاقی کابینہ نے منظور کرلیا اور چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن کراچی کی تقرری ، جی ایچ پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری اور سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹوافسرکی تقرری کی بھی منظوری دے دی۔