صدرمملکت کی رائے آزاد ہوتی ہے یا کسی پر منحصر ہوتی ہے،یہ بڑا اہم سوال ہے پہلے دیگر اہم چیزوں کو ایڈریس کریں،جسٹس عمر عطابندیال

صدرمملکت کی رائے آزاد ہوتی ہے یا کسی پر منحصر ہوتی ہے،یہ بڑا اہم سوال ہے پہلے ...
صدرمملکت کی رائے آزاد ہوتی ہے یا کسی پر منحصر ہوتی ہے،یہ بڑا اہم سوال ہے پہلے دیگر اہم چیزوں کو ایڈریس کریں،جسٹس عمر عطابندیال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوںپر سماعت کے دوران جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ صدرمملکت کی رائے آزاد ہوتی ہے یا کسی پر منحصر ہوتی ہے،یہ بڑا اہم سوال ہے پہلے دیگر اہم چیزوں کو ایڈریس کریں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوںپر سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں لارجربنچ سماعت کررہاہے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ صدرمملکت کی رائے آزاد ہوتی ہے یا کسی پر منحصر ہوتی ہے،یہ بڑا اہم سوال ہے پہلے دیگر اہم چیزوں کو ایڈریس کریں ۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ یہ بتادیں عدالت عظمیٰ نے اے آر یو بنانے کا حکم کہاں دیا؟،فروغ نسیم نے کہاکہ اے آر یو رولز آف بزنس کے تحت بنایا گیا،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ اے آر یو کاقانون کے تحت بنے اداروں پر تھرڈپارٹی اطلاق کیسے ہو سکتا ہے؟،فروغ نسیم نے کہا کہ میری یہ دلیل نہیں عدالت کے حکم پر اے آر یو کو بنایا گیا ،اثاثے غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک لے جانا عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ اس بات سے کسی کو اختلاف نہیں ،جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ شہزاداکبر کی اہلیت اورصلاحیت باقی جگہوں پر بھی نظرآنی چاہئے تھی ،جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ 28 اگست کو شہزاداکبر معاون خصوصی بنے ۔ اسی روز ٹاسک فورس کے قواعد و ضوابط بھی بن گئے، ایک ہی تاریخ میں سارا کام کیسے ہوگیا؟ فروغ نسیم نے جواب دیا کہ شہزاد اکبر کو اثاثہ جات کے معاملے پر مکمل عبور ہے۔