قرآن مجید کی لازمی تعلیم کے بل کی منظوری
2004 میں چودھری پرویزلٰہی کے ایگزیکٹو آرڈر سے ”پنجاب قرآن بورڈ“ کا قیام عمل میں لایا گیا، اس بورڈ میں چاروں مسالک کے علماء کی نمائندگی ہے۔بورڈ کا بنیادی مقصد قرآن مجید کی معیاری طباعت، قرآن مجید کو بغیر ہدیہ کے تقسیم کرنا اور مقدس اوراق کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔ اس کے علاوہ قرآن کمپلیکس اور سیرت اکیڈیمی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس مقصد کی خاطر اپر مال لاہور پر 53کنال وسیع قطعہ اراضی مختص کیا گیا۔اس پراجیکٹ پر قومی خزانے سے 75کروڑ پچاس لاکھ کی خطیر رقم خرچ ہوئی تھی۔ 2006ء میں کمپلیکس کی تعمیرکا آغاز ہوا جو مختلف مراحل سے گزرتا ہوا میاں نوازشریف کی وزارتِ عظمیٰ کے دورمیں مکمل ہوا، لیکن سالہا سال گزر جانے کے باوجود یہ منصوبہ فعال نہیں کیا جا سکا۔ اب حالت یہ ہے کہ خدمت قرآن کا یہ عظیم الشان پراجیکٹ بیکار پڑا ہے، کتابوں کو دیمک لگ رہی، دروازے خراب ہو رہے، چھتیں ٹپک رہی ہیں، جالے لگے ہوئے اور قرآن و حدیث کی خدمت کا یہ عظیم پراجیکٹ حکمرانوں کی بے حسی پر ماتم کناں ہے۔
پنجاب قرآن بورڈ کے قیام کے بعد قرآن مجید کی طباعت واشاعت کا معیار بھی بہتر ہوا ہے اور شہید مقدس اوراق کی حفاظت کے لئے بھی کئی خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں۔اب تو اسلام آباد،خیبرپختونخوا اور صوبہ بلوچستان میں بھی قرآن بورڈز قائم کر دیئے گئے ہیں۔صرف سندھ میں ابھی تک قرآن بورڈ قائم نہیں کیا جا سکا۔
اس وقت چودھری پرویزالٰہی پنجاب اسمبلی کے سپیکر ہیں، تاہم خدمت دین اور خدمت قرآن مجید کی عمدہ طباعت کے لئے ان کاسفر آج بھی جاری ہے،جس کا ثبوت کچھ روز پہلے پنجاب اسمبلی سے قرآن پاک کی لازمی تعلیم قرار دیئے جانے کا بل ہے۔اس بل کی منظوری سے جہاں ہمارے بچوں و بچیوں کو قرآن مجید پڑھنے اور اسے سمجھنے میں آسانی ہوگی، وہاں پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کی منزل بھی قریب آئے گی۔اس بل کے پاس ہونے کے بعد پنجاب میں قرآن مجید کی تعلیم لازمی قراردے دی جائے گی۔بل پاس ہونے سے پہلے چودھری پرویز الٰہی نے اس کی اہمیت سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب خاتم النبینؐ کے دامن کے ساتھ وابستہ ہیں۔ کامیابی کاواحد راستہ قرآن مجید کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔ ادھر قرآن پبلشرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر قدرت اللہ، چیئرمین سید احسن محمود شاہ اور سرپرست اعلیٰ پیر سید حفیظ البرکات شاہ نے پنجاب اسمبلی سے قرآن مجید کی لازمی تعلیم کے بل کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری پر ہم چودھری پرویز الٰہی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ یقینا یہ بل چودھری پرویز الٰہی اور ان کے خاندان کے لئے قیامت کے دن بخشش اور نجات کا ذریعہ ثابت ہو گا۔ قرآن پاک کے ناشران نے چودھری پرویزالٰہی سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ قرآن مجید کی لازمی تعلیم کے لئے عملی اقدامات بھی کئے جائیں،جبکہ اس نیک کام میں ناشران قرآن حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔