کورونا وباء، عالمی اسطح پر روزگار مواقع میں جلد اضافے کے امکانات کم ہیں: اقوام متحدہ 

کورونا وباء، عالمی اسطح پر روزگار مواقع میں جلد اضافے کے امکانات کم ہیں: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  جنیوا(این این آئی)محنت کشوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی وبا ء کے دوران ختم ہو جانیوالے روز گار کی وجہ سے پچھلے پانچ برسوں کی پیش رفت تباہ ہو گئی اور اس صورت حال میں کسی بہتری کی فوری توقع بھی نہیں ہے میڈیارپورٹس کے مطابق محنت کشوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او)نے اپنی نئی رپورٹ شائع کی اس کے مطابق عالمی سطح پر روزگار کے مواقع میں جلد اضافے کے امکانات کم ہیں اور2023 سے پہلے کورونا وباء سے پہلے جیسی صورت حال بحال نہیں ہو سکے گی عالمی سطح پر روزگار کی صورت حال سے متعلق دی ورلڈ امپلائمنٹ اینڈ سوشل آؤٹ لوک رپورٹ 2021 میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کم از کم 22 کروڑ افراد کے بے روزگار رہنے کی توقع ہے تاہم اگلے برس حالات کے ذرا بہتر ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے کورونا کی عالمی وبا ء کی وجہ سے بین الاقوامی لیبر مارکیٹ پر بہت برا اثر پڑا ہے اور رپورٹ کے مطابق اس میں بہتری آنے کی رفتار بھی سست رہے گی اس لئے2022 میں بھی تقریباً ساڑھے بیس کروڑ افرادکے بے روزگار رہنے کی توقع ہے2019 ء میں یہ تعداد پونے انیس کروڑ کے آس پاس تھی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا ء کے دوران جو، ''نقصان ہوا ہے اس کو پورا کرنے کے لیے روزگار میں اضافہ 2023 سے پہلے تک نا کافی رہے گا   آئی ایل او کی اس تازہ رپورٹ کے مطابق سن 2019 کے بعد سے اب تک پونے دو کروڑ سے بھی زیادہ افراد غربت میں مبتلا ہوئے جس میں سے ایک بڑی تعداد ان کی ہے جو خط افلاس سے بھی نیچے پہنچ گئے ہیں رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ غربت کے خاتمے کے لیے ہونے والی کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جو پیش رفت حاصل کی گئی تھی وہ اس وبا کی وجہ سے ضائع ہو گئی  کورونا کی عالمی وباء  کے دور میں ملازمت کے مواقع میں کمی، کام کاج کے محدود اوقات، اجرتوں میں کٹوتی اور دیگر کئی وجوہات کی بنا ء پر دنیا بھر میں اضافی دس کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے  یہ انکشاف اقوام متحدہ نے اپنی تازہ رپورٹ میں کیا،مزدوروں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا تھا کہ اگر کورونا وائرس کی عالمی وبا ء کا یہ حملہ نہ ہوا ہوتا تو اس دوران تین کروڑ مزید روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہوتے لیکن اس کے برعکس ہوا یہ ہے کہ بہت سے چھوٹے کاروباری اب تک یا تو دیوالیہ ہو چکے ہیں یا پھر انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے آئی ایل او کے ڈائریکٹر گائے رائیڈر نے بات چیت میں روزگار پر پڑنے والے وبا کے اثرات کے بارے میں کہا کہ اس کی تلافی اتنی آسان نہیں ہو گی ان کا کہنا تھاکہ موجودہ رفتار کے مطابق، جب بہتری آنی شروع ہو گی تو اس میں ایک بڑا خطرہ یہ لاحق ہے کہ ہمارے کام کی دنیا زیادہ غیر مساوی ہو سکتی ہے کیونکہ ہم مضبوط آمدنی اور اعلیٰ آمدن والے ممالک اور اعلیٰ ہنر مند ملازمین کے لیے تو کافی اچھے امکانات دیکھ رہے ہیں، لیکن اس کے برعکس ایک اور طبقہ اس پیمانے کے بالکل دوسرے سرے پر ہے۔
اقوام متحدہ

مزید :

صفحہ اول -