مسلم لیگ (ن) کے دور میں قرضے لیکر معیشت کو بہتر دکھایاگیا، ڈار کی معاشی غلطیاں عمران کو بھگتنا پڑیں: وفاقی وزراء

    مسلم لیگ (ن) کے دور میں قرضے لیکر معیشت کو بہتر دکھایاگیا، ڈار کی معاشی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سابق دور میں قرضے لے کر معیشت بہتر دکھائی گئی۔ اسحاق ڈار جو کچھ کر گئے اسے موجودہ حکومت نے بھگتا۔ اسحاق ڈار کی معاشی غلطیاں وزیراعظم عمران خان کو بھگتنا پڑیں۔ ن لیگ کے فیصلوں سے معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ سابق حکومت نے پاور منصوبوں میں پلاننگ نہیں کی تھی۔شوکت ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث گروتھ کم ہوئی، حالانکہ ان کے دور میں گروتھ میں اضافہ قرض لینے سے ہوا جبکہ روپے کی قدر کو مصنوعی طریقہ سے روکنے سے تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔ اسحاق ڈار نے معیشت کے ساتھ جو کیا، وہ سب نے دیکھا۔ عمران خان کی حکومت نے گزشتہ حکومت کا خسارہ سنبھالا۔وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ  آئی ایم ایف نے نئے بجٹ 140 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا کہا جس کو ہم نے نہیں مانا، آئی ایم ایف نے شرح سود 13.25 فیصد کرنے کیلئے ہماری کنپٹی بندوق رکھی تھی، معاشی ٹیم نے ان سے مذاکرات کئے لیکن انہوں نے ہماری معاشی ٹیم کی بات نہیں مانی۔  اب ہم دکھائیں گے غربت کا خاتمہ کیسے کیا جاتا ہے۔ 40 لاکھ خاندانوں کو سستے گھر اور کاروبار کیلئے قرض دیں گے۔ لوگوں کو صحت کارڈ اور ہر گھرانے میں فنی تربیت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے کی صنعت سازی 14 فیصد اضافے تک جائے گی۔ ایس ایم ایز کو 20 لاکھ تک بلا سیکیورٹی قرضے دینے شروع کر دیئے ہیں۔ مستقبل میں ہائیڈل اور سولر انرجی پلانٹس لگائیں گے  شوکت ترین نے کہا کہ  1500 ارب روپے قرضوں پر شرح سود ہوگی تو پالیسی ریٹ کی وجہ سے 500 ارب مزید اضافہ ہوگا۔پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 30 روپے تک لے گئے۔اب ہم نے پیٹرولیم لیوی کو 2 سے 3 روپے کردیا ہے، شوکت ترین نے کہا  آئی ایم ایف معاہدہ ختم نہیں ہوگا بلکہ جاری رہے گا۔  آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ بجلی اور گیس کے نرخ نہیں بڑھائیں گے۔گردشی قرضہ کم ہورہا ہے مزید کم کرنے کیلئے اقدامات بھی کریں گے، شوکت ترین نے کہا  غربت کے خاتمے کیلئے 40 لاکھ خاندانوں کو گھر اور صحت کارڈ سمیت ہنر دیں گیاب معیشت میں 4 فیصد کی شرح نمو ہے جو اوپر جارہی ہے،ٹیکس وصولی میں سالانہ 20 فیصد اضافہ کریں گے،مزید ٹیکس لگانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کو پھیلایا جائے گا،نجکاری کو تیز کیا جائے گا۔ ء خسرو بختیار اور حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت عزیز نے مسلم لیگ(ن) کے پری بجٹ سیمینار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جو کہنے کی کوشش کی ہے کہ ان کے دور میں معیشت 3.7 سے تجاوز کرکے 5.8 تھی حالانکہ یہ بحث طلب ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند لوگوں کا خیال ہے کہ 5.5 تھی، چلیں 5.5 یا 5.8 گرو کی اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں شرح گری اور منفی 5 فیصد ہوگئی۔شوکت ترین نے کہا کہ اس کو انہوں نے پی ٹی آئی کی حکومت پر سوالیہ نشان بنایا اور کہا کہ یہ ان کی نااہل معاشی انتظامیہ کی وجہ سے ہوئی ہے، دیکھا جائے تو کیا وجہ تھی کہ معیشت کو جہاں انہوں نے 5.8 پر چھوڑی تھی تو گر کے منفی 5 ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ پہلے تو دیکھا جائے کہ ان کی معیشت کس بنیاد پر بہتر ہوئی، انہوں نے طلب قرضوں سے پیدا کی، اس میں سرمایہ کاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، سرمایے میں 2 یا ڈھائی فیصد اضافہ ہوا اور انہوں نے قرض لے کر بہتری دکھائی اورمعیشت کو ہیٹ اپ کردیا۔انہوں نے کہاکہ سب کو معلوم ہے کہ انہوں نے مصنوعی طریقے سے روپے کو مضبوط یا اوور ویلیو رکھا، اس سے 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ خود تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سے یہ غلطی ہوئی اور اس کو کون پورا کرتا، اس کے لیے ہمیں کہیں سے پیسے لینے تھے اور یہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے لیے اور انہوں نے سخت شرائط رکھیں۔شوکت ترین نے کہا کہ ظاہر ہے انہوں نے ہمیں 20 ارب ڈالر دینا ہے تو انہوں نے ٹیرف بڑھا دیا، ڈی ویلیویشن کی بات کی، انہوں نے کہا گیس کے چارجز بڑھا دو، اس ساری چیزوں سے انہوں نے مارکیٹ سے ڈیمانڈ نکالنا تھا۔انہوں نے کہاکہ جب طلب نکلتی ہے معیشت نیچے چلی جاتی ہے، ڈار صاحب کو اس معیشت کا پتہ نہ ہو لیکن دنیا کے ماہرین معیشت کو معلوم ہے کہ آئی ایم ایف آتا ہے تو گروتھ نکالتا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو بھی پتا ہے کہ ڈار صاحب نے معیشت کے ساتھ کیا حشر کیا، وہ جو چھوڑ کر گئے تو پی ٹی آئی کی حکومت نے بھگتا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو آپ کریڈٹ دیں کہ انہوں نے اس کو لیا اور چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کی، سونے پہ سہاگا کووڈ ہوگیا، اس کے باوجود اس چیز کو سنبھالا، کووڈ کو جس طرح اس حکومت نے سنبھالا کسی اور حکومت خاص کر اس خطے میں کسی نے نہیں سنبھالا۔شوکت ترین نے کہا کہ اب معیشت میں 4 فیصد کی شرح نمو ہے اور یہ شرح اوپر جارہی ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں یہ بہتری اگلے سال 5 اور اسے اگلے سال 6 فیصد پر جارہی ہے۔وزیر توانائی حماد اظہر نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے باعث سالانہ 10 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنا پڑ رہی ہے،مسلم لیگ ن نے اپنی پسند کا ڈیٹا اٹھا کر تنقید کی،سابق وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا کے شوہر ڈاکٹر حفیظ پاشا نے مسلم لیگ ن حکومت کی خراب معاشی کارکردگی اپنی کتاب میں بیان کی،پی ٹی آئی حکومت اب ساڑھے تین ارب ڈالر سالانہ کا غیر ملکی قرض لے رہی ہے،ن لیگ کے دور میں 12 ارب ڈالر سالانہ غیر ملکی قرض لیا گیا۔ شوکت ترین نے کہاکہ غریبوں کی ترقی کیلئے پروگرام شروع کیے جائیں گے،اس سال کا ٹیکس ہدف حاصل کریں گے،آئندہ مالی سال کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ٹیکنالوجی استعمال کریں گے،ٹیکس مراعات کو ختم کریں گے۔ انہوں نے کہاک ہنیشنل ٹیرف کمیشن اور ایف بی آر ڈیوٹی کم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں،ن لیگ نے شماریات حاصل کرنے کیلئے مصنوعی طریقہ کار اپنایا۔ شوکت ترین نے کہاکہ ن لیگ نے مصنوعی طریقہ سے روپے کا ریٹ زیادہ رکھا،آئی ایم ایف کے کہنے پر شرح سود کو بہت اونچا رکھا گیا،آئی ایم ایف نے تمام شرائط پیشگی پوری کروائیں۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاکہ پٹرولیم لیوی مفتاح اسماعیل بڑھا کر گئے،اب پٹرولیم لیوی تقریباً ختم ہو گئی،کیپیسٹی پیمنٹس کے باعث گردشی قرض بڑھا،ان کے باعث گندم بھی درآمد کرنا پڑی۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ہر معاملے میں کنفیوڑن کا شکار ہے، ایک طرف اپوزیشن کہتی ہے بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے، دوسری طرف بجٹ پر سیمینار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا پارلیمان میں آنا،آئینی ذمہ داریاں پوری کرنا خوش آئند ہوگا، قابل عمل تجاویز پر ضرور غور کیا جائیگا۔
وفاقی وزراء

مزید :

صفحہ اول -