پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کے اجلاس، انتظامیہ رکاوٹ بن گئی، ہنگامے، نعرے بازی 

پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کے اجلاس، انتظامیہ رکاوٹ بن گئی، ہنگامے، نعرے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 رحیم یارخان، صادق آباد،ہارون آباد،مظفر گڑھ،وہاڑی، ڈیرہ غازیخان،لیاقت پور(بیورو رپورٹ، تحصیل رپورٹر،نمائندہ خصوصی،سٹی رپورٹر، نامہ نگار) سپریم کورٹ کے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے احکامات پر چیئرمین بلدیہ نادر علی بھٹی کی قیادت میں کونسلرز میونسپل کمیٹی میں اجلاس کیلئے اکٹھے ہوگئے میونسپل کمیٹی انتظامیہ نے چیئرمین بلدیہ کے آفس کو تالے لگاڈالے جس پر چیئرمین کی قیادت میں کونسلر نے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے بعد ازاں بلدیہ کا اجلاس چیئرمین آفس کے باہر صفیں بچھا کر کروایا گیا اجلاس میں وائس چیئرمین بلدیہ سردار غلام مصطفیٰ ڈوگر،کونسلرز شاہد نیاز چوہدری،شیخ جاوید کالا،رانا فخر اسلام،صادق کاشی،عمران ریاست،حکیم سعید احمد،عمار اعجاز چوہدری، ندیم شیروانی،عمانوائیل ساون،رانا سجاد سمیت دیگر کونسلرز بھی موجود تھے اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا سینئیر وائس چیئرمین سردار غلام مصطفیٰ ڈوگر نے اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلدیہ نادر علی بھٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا حکم دیا ہے مگر پنجاب حکومت نے کونسلروں کو ان کے آئینی حق سے محروم کیا ہوا ہے جس سے عوام کی بھی حق تلفی ہورہی ہے وائس چیئرمین غلام مرتضیٰ ڈوگر، شاہد نیاز چوہدری،رانا فخر،ندیم شیروانی،عمار اعجاز و دیگر نے خطاب میں انتظامیہ کی جانب سے دفاتر کو تالے لگانے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نہ خود کام کر رہی ہے نہ بلدیاتی اداروں کو کام کرنے دے رہی ہے بلدیاتی ادارے جب تک فعال نہیں ہوتے ترقی کا پہیہ رکا رہے گا ہم اپنے حق کیلئے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے کونسلرز نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کیبلدیاتی اداروں کی بحالی کے عدالتی فیصلے کے بعد میونسپل کمیٹی مظفرگڑھ کے ارکان کی اجلاس منعقد کرنے کی کوشش انتظامیہ نے ناکام بنا دی کونسلرز کی آمد سے قبل ہی میونسپل کمیٹی کے ہال کو تالے لگا دئیے گئے کونسلرز نے ہال کے تالے کھولنے کی بھی کوشش کی تالے نہ کھولنے پر کونسلرز نے چیئرمین اکرم چانڈیہ کی صدارت میں ہال کے باہر اجلاس منعقد کیا  اجلاس میں بلدیاتی اداروں کی بحالی،فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم اور بجٹ کے حوالے سے قراردادیں پیش کی گئیں چیئرمین اکرم چانڈیہ کے مطابق میونسپل کمیٹی کے اجلاس میں 56 میں سے 30 ارکان نے شرکت کی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اجلاس بلایا لیکن ہال کو تالے لگا دئیے گئے انہوں نے مطالبہ کیا  کہ  حکومت بلدیاتی اداروں کو اختیارات منتقل کرے اختیارات نہ دینے پر بلدیاتی ارکان نے ہال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر بحال ہونے والے بلدیاتی نمائندگان کا پہلا اجلاس، میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے عملے نے ہال اور دفاتر کو تالے لگا دیئے، اجازت نہ ملنے پر نمائندگان نے اجلاس کارپوریشن کے مین گیٹ پر منعقد کر لیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میئر شاہد حمید خان چانڈیہ،ڈپٹی میئر سید دلاور حسین شاہ،سید عمران شاہ و دیگر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی ادارے 30  مارچ کو بحال کر کے آرڈر جاری کیا تھا کہ بلدیاتی نمائندگان ادارے سنبھال کر اجلاس منعقد کریں تاہم جب ہم یہاں آے تو میئر اور ڈپٹی میئر کے دفتروں کو تالے لگے ہوئے تھے اور دفاترکی بجلی بند کر دی گئی تھی اور سارا عملہ غائب تھا ہم نے پہلا اجلاس 30 مئی کو طلب کیا تھا پھر یہ طے ہوا کہ اجلاس 3 جون کو ہوگا آج دفاترکو بند کر دیا گیاتاہم ان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے تھااجلاس میں یہ قرار داد بھی منظور کی گئی کہ اگر پنجاب حکومت نے تین دن کے اندر بلدیاتی اداروں کی بحالی کا نوٹی فکیشن جاری نہ کیا تو سپریم کورٹ کے باہر تمام بلدیاتی ادارے دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام بلدیاتی ادارے بحال نہیں ہو جاتے اجلاس میں یونین کونسلوں کے چیئر مین شیخ نقیب احمد،سرور صدیقی،ملک فہیم امجد،شاہدمشتاق بغلانی،حاجی خدا بخش کھوسہ، ناظم الدین بزدار،چودھری ذکاء الدین گجر، ممبران سلمیٰ زہرہ،طیبہ عزیز و دیگر شریک تھے دوسری طرف چیف کارپوریشن آفیسر جواد الحسن گوندل نے رابطہ کر نے پر میڈیا کو بتایا کہ بلدیاتی نمائندوں کا اجلاس منعقد کرنے کے لئے ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی جبکہ جناح ہال اور کارپوریشن کے دفاتر بھی کھلے تھے لیکن انہوں نے اپنی مرضی سے مین گیٹ پر اجلاس منعقد کیا۔ صوبائی حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مان کر توہین عدالت کی مرتکب ہورہی ہے 98 ہزار بلدیاتی نمائندوں کو بیک جنبشِ قلم گھر بٹھا کر عوام کی زندگیاں اجیرن کر دی گئی ہیں ان خیالات کا اظہار چیئرمین میونسپل کمیٹی راشد رفیق چودھری نے بلدیہ آفس میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا اجلاس کی صدارت وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی حاجی محمد سلیم نے کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ سپریم کورٹ کے زبانی حکم پر اجلاس منعقد کیا جارہا ہے پنجاب بھر کے عوامی نمائندے لوکل گورنمنٹ اداروں کی بحالی کی جنگ لڑ رہے ہیں سپریم کورٹ کے 25 مارچ کے فیصلہ کے بعد سے ایڈمنسٹریٹرز اور فنانس آفیسرز کی طرف سے کیے گئے تمام انتظامی و مالی فیصلے اور اقدامات توہین عدالت ہیں ایڈمنسٹریٹر کی طرف سے اختیارات کا استعمال مکمل طور پر غیر قانونی ہے شیخوپورہ کی عدالت کی طرف سے دیئے گئے حکم امتناع کی نقول ایڈمنسٹریٹر آفس کے باہر چسپاں کی جائیں گی اجلاس میں  منظور کی گئی ایک قرارداد میں چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کو بلدیاتی ادارے ارے بحال کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ایک اور قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کو ان کی آئینی مدت پوری کرنے کا موقع دیا جائے اجلاس میں ارکان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی کہ توہین عدالت کیس کو ارجنٹ سن کر فوری فیصلہ کیا جائے ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ 25 مارچ کے بعد ایڈمنسٹریٹرز بلدیاتی اداروں میں خریدوفروخت اور مالی معاملات میں فیصلہ سازی نہیں کر سکتے آئندہ مالی سال کا بجٹ منتخب عوامی نمائندے بنائیں گے جس کی نقول رجسٹرار سپریم کورٹ، چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات پنجاب، کمشنر بہاولپور، ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور اور تمام متعلقہ اداروں کے کے سربراہان کو بھجوائی جائیں گی کونسلر صلاح الدین موہل ایڈووکیٹ نے کہا کہ 25 مارچ کے بعد کی کارروائیوں کے خلاف تمام منتخب مقامی نمائندے انفرادی طور پر بھی توہین عدالت کے لیے عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں اجلاس میں خالد رفیق چوہدری، عبدالرشید شاکر، خالد علی انجم، غلام شبیر خان، حیدر علی ڈھلوں، طارق شاد، ماجد ریاض، راشد بلوچ، ملک احمد ببلی، خالد محمود خان، سجاد خاں بلوچ، عثمان رشید، بھورا رام اور دیگر شریک ہوئے مقامی انتظامیہ نے کونسلروں کے اجلاس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی چیف آفیسر نصراللہ ملک سمیت تمام افسران و اہلکاران اپنے اپنے دفاتر میں موجود رہے میونسپل کارپوریشن دفتر میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین اعجاز عامر کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کام کرنے کا موقع دینے پر شکریہ ادا کیا گیااور حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ وہ بلدیاتی نمائندوں کو کام کرنے کی اجازت دے تاکہ وہ مل جل کر شہر کی خدمت کریں، اجلاس میں کونسلرز نے شہر کی حالت پر حکومتی جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مسائل کی نشاندہی کی، میاں اعجاز عامر نے کہاکہ شہر کی خدمت ان کی ترجیحات میں شامل ہے انہوں نے قرارداد پاس کی کہ ان کے کام میں رکاوٹ بننے والوں کا محاسبہ کریں گے اور عوام کو حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں گے بعدازاں کونسلرز کے اعزاز میں میاں اعجاز عامر کی جانب سے کورونا ایس او پیزکی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیفے لیمس میں انڈور ظہرانے کا اہتمام کیاگیا۔صادق آبادسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں چیئرمین میونسپل کارپوریشن چوہدری محمد شفیق پپا،وائس چیئرمین میاں محمد اسلم کونسلر وں کے ہمراہ جب میونسپل کارپوریشن صادق آباد پہنچے تو دفتروں کو تالے لگے ہوئے تھے اور عملہ غائب تھا چیئرمین محمد شفیق پپا اور وائس چیئرمین میاں محمد اسلم  نے دفتر کے باہر ہی اجلاس شروع کردیا اور میونسپل کارپوریشن کے عملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے توہین عدالت قراردیا انھوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے مقامی عوامی نمائندوں کو مونسپل کارپوریشن  میں اجلاس نہ کرنے اور دفتروں کو تالالگواکر بدنیتی کا ثبوت دیا ہے اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے کونسلر چوہدری زبیر افضل،کونسلر میاں فریاد علی کونسلر عبدالصبور چوہدری،۔کونسلر ذولفقار علی بھٹو،کونسلر چوہدری محمد یسین،کونسلر حافظ ضیا الحق،یوتھ کونسلر چوہدری وقاص شفیق، میاں شبیر احمد و دیگر نے بھی دفتروں کا تالے لگانے کی شدید مذمت کی اور اسے کھلم کھلا توہین عدالت قرار دیااس موقع پر کونسلرز بلدیہ چوہدری طاہر ضیا اور میاں صفدر حسین کی صحت یابی اور حاجی عبدالقیوم،چوہدری مظہر محمود ستار،رانا فاروق احمد،رانا مظہر کی وفات پر اظہار تعزیت کیا اور مرحومین کی مغفرت کے لئے دعا کیسپریم کورٹ کی جانب سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے بعد میونسپل کمیٹی ہارون آباد کے کونسلرز  نے چیئرمین حاجی محمد یٰسین کی زیر صدارت جناح ہال میں اجلاس منعقد کیا. اجلاس میں وائس چیئرمین ملک محمد ریاض خلجی اور کونسلرز شاہد محمود رحمانی،چوہدری نصر اللہ،قاضی زاہد،راؤ نعیم امجد،چوہدری عدیل افضل،ملک محمد ارشاد،چوہدری مزمل،محمد راحیل انجم،قمرالدین شیخ،محمد شفیق،مرزا امین،سکینہ کوثر،اصغر رحمانی،چوہدری طالب حسین،عبد الستار قریشی،چوہدری لیاقت علی،چوہدری وسیم،عظمت علی سکھیرا،چوہدری سلمان،راشد نور غوری،فیصل مجید،ارشد خان و دیگر نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین حاجی محمد یٰسین نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلہ نے ہارون آباد سمیت پنجاب بھر کی منتخب بلدیاتی قیادت کو عوامی مینڈیٹ کے مطابق نظام کو چلانے کا آئینی حق دیا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر قانون کے مطابق عملدرآمد کے تناظر میں یہ اجلاس انعقاد پذیر کیا گیا ہے بلدیاتی نظام کو تسلیم کرنا اور بااختیار بنا کر ہی جمہوریت اور عوامی مینڈیٹ کا احترام ممکن ہے. بلدیاتی نظام عوامی امنگوں کا ترجمان ہے اور منتخب بلدیاتی قیادت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے سے بنیادی سطح پر عوامی مسائل کے حل میں مدد ملے گی کونسلر ارشد خان نے کہا کہ یہ ایوان بحالی کے فیصلے کے بعد ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو کالعدم قرار دیتا ہے اور ایوان ہی اب بلدیاتی نظام کو چلانے کا قانونی حق رکھتا ہے.کونسلر فیصل مجید نے کہا کہ تمام منتخب نمائندے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے متحد ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ بلدیاتی نظام کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی. میونسپل کمیٹی کا ایوان سنجیدہ اور موثر اقدامات کرنے کیلیے ہر ممکن کاوشیں بروئے کار لانے کا عزم رکھتا ہے۔
احتجاج

مزید :

صفحہ اول -