پی آر سی کی حب الوطنی قابل تعریف ہے ، پاکستان معدنی وسائل کے برآمدات کویقینی بنائے: فیصل طاہر 

پی آر سی کی حب الوطنی قابل تعریف ہے ، پاکستان معدنی وسائل کے برآمدات کویقینی ...
پی آر سی کی حب الوطنی قابل تعریف ہے ، پاکستان معدنی وسائل کے برآمدات کویقینی بنائے: فیصل طاہر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مکہ مکرمہ (محمدعامل عثمانی) فیصل طاہر خان ایک پاکستانی  کاروباری شخصیت ہیں انھون نے  یوم تکبیر کے حوالے سے پی آرسی کی ویبینارسمپوزیم میں PRC  کی حب الوطنی  کی تعریف کرتے ہوئے  پاکستانیوں کو یوم تکبیر کی 23 ویں برسی پر مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی ترقی اور استحکام  کے لیے ٹھوس حکمت عملی ، ملک میں مضبوط ، ہم آہنگ اور خود مختار اداروں کی اشد ضرورت ہے - دنیا میں ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں اور جدید تعلیم کے بارے میں شعور کو بہتر بنانے کے لئے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ہنر کے معیار کو عالمی معیار کے مطابق بنانے ، ڈھالنے کی اشد ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا  ، فیصل طاہر نے کہا کہ پاکستانی معیشت  کو ویلیو ایڈیڈیشن مثال کے طور پر ہمیں آم ، ٹماٹر.، امرود، اسٹرا بیری اور دیگر پھلوں کے پلپ کو برآمد کرنا چاہیے  ۔ پاکستان مین تعلیمی معیار کاگراف خاصا گرتاجارہا ہے  ہمیں اسے عالمی  ترقی یافتہ اقوام کے مطابق لانے  کے لئے سنجیدہ کو ششون کی ضرورت ہے  - انھون نے یہ بھی توجہ دلائی کہ کسی بھی ترقی یافتہ ملک کو دیکھیں وہ اپنی عوام کی عمومی صحت کی سطح ہمیشہ برقرار رکھتے ہین اور ان کی کوشش ہوتی ہیکہ ہر مواطن کی صحت کے بارے میں کسی کو کم تری کی شکایت  ناہو ، ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے فیصل طاہر نے توجہ دلائی کہ ملک کی معدنیات مثلا تیل ،گیس ، کوئلہ، سونا ۔ ماربل اور نمک کے ذخائر پر ہمہ گیر توجہ دے کر عالمی صارفین تلاش کرکے  برآمدات کو یقینی بناکر ملک کے قرضہ اتارے جاسکتے ہین ۔ من حیث قوم پاکستان کے  220 ملین افراد  سیسہ پلائی دیوار بن کر مسمم  تہیہ کرلیں کے ہمیں دنیا کی دس بڑی طاقتوں کی صف  میں بہت صورت  شامل ہونا ہے تو نتیجیا جس طرح سے ملک ایٹمی طاقت بنا اسی طرح سے ان شاءاللہ  ہم ایک معاشی قوت بھی بن جاییں گے  - ۔ انہوں نے حکومت پاکستان  سے بنگلہ دیش میں محصور پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے اقدامات کرنے کی بھی اپیل کی علاوہ ازیں  انہوں نے تمام مسلم دنیا سے فلسطین ، کشمیر؛ روہنگیا اور دیگر مظلوم عوام کی  انسانی   بنیادوں پر دائمی مسائل کے حل کی طرف توجہ مبذول کرائی۔