اہم یورپی ملک میں سکارف پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کا امکان
برسلز(عاطف بھٹی )بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں سکارف نہ پہننے کی وجہ سے خاتون کو نوکری نہ دینے پر پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹر ’ایس ٹی آئی بی ۔ایم آئی وی بی ‘نے عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اہم یورپی ملک میں سکارف پر پابندی کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور اس پابندی کو ہٹائے جانے کا امکان روشن ہو گیا ۔
تفصیل کے مطابق 2015میں سکارف پہننے والی خاتون نے نوکری کے لیے درخواست دی لیکن ’ایس ٹی آئی بی ۔ایم آئی وی بی ‘نے اسے نوکری نہیں دی گئی پھر 2016میں اسی خاتون نے ایک بار پھر نوکری کے لیے درخواست دی لیکن سکارف کی وجہ سے اس خاتون کو ایک بار پھر نوکری نہ مل سکی ۔
اس کیس میں برسلز کی عدالت نے ’ایس ٹی آئی بی ۔ایم آئی وی بی ‘کو نو لاکھ 63ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ۔عدالت نے کہا کہ خاتون کے ساتھ دوہرا امتیازی سلوک کیا گیا ،ایک طرف غیر جانبداری کی خلاف ورزی کی گئی تو دوسری جانب صنفی امتیاز کا بھی مظاہرہ کیا گیا کیونکہ اس کمپنی میں کام کرنے والے مسلمان مردوں کو داڑھی رکھنے کی اجازت ہے ۔
’ایس ٹی آئی بی ۔ایم آئی وی بی ‘نے عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد بیلجیم میں سکارف پر پابندی ہٹائے جانے کی راہ ہموار ہوتی نظر آرہی ہے ۔اہم یورپی ملک میں اس حوالے سے بحث بھی شروع ہو گئی ہے۔