کشمیرکمیٹی جدہ کا کشمیری رہنما یاسین ملک کی بھارتی جیل میں غیر قانونی قید پر اظہار تشویش ، عالمی برادری سے مطالبہ کردیا

محمد عامل عثمانی (مکہ مکرمہ) کشمیری کمیٹی جدہ کی جانب سے آزادی کشمیر کے لیے پرامن سیاسی جدوجہد کرنے والے معروف حریت رہنما محمد یاسین ملک تہاڑ جیل میں غیر قانونی قید پر اظہار تشویش کیا گیا ہے،مسعود احمد پوری (صدر) اور دیگر کشمیری کمیٹی جدہ کے ارکان بشمول سردار محمد اقبال یوسف ، عامر غنی میر، سردار وقاص عنایت ، نصر اقبال سردار خان ، جان گلزار اور محمد عامل عثمانی نے این آئی اے کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے، جس میں ایک من گھڑت دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا کو موت کی سزا میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کشمیر کمیٹی جدہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یاسین ملک جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین، مقبوضہ کشمیر کے سب سے نڈر، بااثر اور قابل احترام رہنماؤں میں سے ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی، جبر و تشدد اور جیلوں میں غیر قانونی قید و بند کی صعوبتوں کی غیر منصفانہ سزاؤں کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے گزارا ہے۔کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یاسین ملک آزادی کشمیر کے لیے مسلح مزاحمت ترک کرکے اس مسئلے کے پرامن حل کی تلاش کے لیے کئی ممالک کا سفر کرکے اہم شخصیات اور رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں اور بااثر شخصیات سے تنازع کے خاتمے کے لیے تشدد کے خلاف سیاسی مزاحمت کے عزم کی یقین دہانی حاصل کر رکھی ہے۔
کشمیری کمیٹی جدہ کا اس حوالے سے مؤقف ہے کہ ایسی صورت حال میں جب مقبوضہ کشمیر کی تمام تنظیمیں آزادی کے لیے پرامن کوششوں میں مصروف ہیں اور اس عالمی تنازع کے سیاسی حل کے لیے کوشاں ہیں، ایسے حالات میں بھارت کی جانب سے روایتی حربہ اختیار کرتے ہوئے حریت رہنما کو تہاڑ جیل میں قید کرنا ایک نیا بحران پیدا کرنے کے مترادف ہے۔کشمیر کمیٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں اور عالمی برادری اس نازک معاملے پر اپنا کردار ادا کرے اور مجرمانہ خاموشی ختم کرتے ہوئے سنگین ناانصافی سے باز رکھنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ یاسین ملک کو بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے سے فوری طور پر بری کرکے جیل سے رہا کیا جائے۔