جب جھوٹ سچ کی چادر میں لپٹ جاتا ہے۔۔۔

جب جھوٹ سچ کی چادر میں لپٹ جاتا ہے۔۔۔
جب جھوٹ سچ کی چادر میں لپٹ جاتا ہے۔۔۔

  

تحریر : آفتاب شاہ 

تیسری دنیا کے ممالک ہمیشہ کسی مسیحا کی تلاش میں رہتے ہیں،

ایک ایسا طبیب جو ان کے ہر درد کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

اور یہ تلاش کبھی بھی ختم ہونے میں نہیں آتی ان کا سفر اس لیے طویل تر ہوتا چلا جاتا ہے کیونکہ یہ خود کو بدلنے کی صلاحیت رکھنے کے باوجود غیروں پر انحصار کرنے کا وطیرہ نہیں چھوڑتے

اور اگر غلطی سے کوئی ایسا فرد پیدا ہو بھی جائے تو اسی معاشرے کی وہ طاقتیں جو توازن کے حق میں نہیں ہوتیں وہ اس دوسری قوت کو لاچار اور مجبور کر کے میدان چھوڑنے پر ایسا مجبور کرتی ہیں کہ جھوٹ سچ کی چادر میں لپٹ جاتا ہے اور یہاں سے ہی معاشرتی حقیقت کتابی اسباق کو شکست دے کر سرِ بازار رقص کرتی ہے۔

کتاب" آفتابیات" سے اقتباس

مزید :

ادب وثقافت -