آپریشن ردالفساد ہونا چاہیے،مدارس کو تنگ نہ کیا جائے،علماء کرام
لاہور( وقائع نگار)آپریشن رد الفساد ہونا چاہئے مگر دینی قوتوں ،علماء اور مدارس کو تنگ نہ کیا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان کو علماء ہی نے کامیاب بنایا اور اس آپریشن سے اس وقت سب سے زیادہ متأثر بھی علماء ہورہے ہیں۔ پاکستان میں موجود مدارس دینیہ دہشت گرد پیدا نہیں کرتے ۔دینی مدارس اسلام کے مراکز ہیں ۔مدار س دہشتگردی کی تربیت ہر گز نہیں دے سکتے۔ وہ دینی مدرسہ نہیں ہوسکتا جہاں دہشتگرد پیدا ہوتے ہوں یہ بات پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء ،خطباء ،آئمہ نے کہی۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین وممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی(فیصل آباد)،مولانا عبید الرحمن ضیاء(کمالیہ)،مولانا رفیق جامی(فیصل آباد)،مولانا یار محمد عابد (بہاولپور)،قاضی کفایت اللہ (گجرات)،علامہ شبیر احمد عثمانی (فیصل آباد)، مولانا سلطان محمود ضیاء (ملتان)،مولانا رحمت الرحمن درخواستی(راجن پور)،مولانا حافظ محمد امجد(فیصل آباد)، مولانا عثمان بیگ فاروقی (ننکانہ)، مولانا یحی سراج (اسلام آباد)،مولانا ثناء اللہ حسینی (راولپنڈی)،حافظ محمد صدیق(اٹک)،مولانا ابوبکر شاہ(شورکوٹ)،مولانا یاسر نذیر (چکوال)،مولانا قاری عبد المنان عثمانی (اوکاڑہ)،مولانا منظور احمد طاہر (ساہیوال)، مولانا سید انور (وزیر ستان)،مولانا محمد یوسف(بلوچستان)،مولانا عبد العزیز (مظفر آباد )، مولانا محمد عبد اللہ (میر پور)، مولانا عبد الجبار رحیمی(وہاڑی)،مولانا عباس (خانیوال)،مولانا ظہیر عباس (قصور)،مولانا عبد الغفور (گوجرانوالہ)،مولانا ظفر اللہ عابد(سیالکوٹ)،مولانا عبد العلیم حقانی (جھنگ )، مولانا عبد الرحیم فاروقی (منڈی بہاؤالدین )،حافظ رفیع اللہ خان (میانوالی)و دیگر نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ۔ جب تک بیرونی مداخلتوں کو ختم نہیں کیا جائے گا ملک سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔