بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے عوام کو ٹارگٹ نہ کیا جائے،میاں زاہد
کراچی (اکنامک رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ناقابل قبول ہے۔ اس سے مہنگائی بڑھ رہی ہے جبکہ عوام کے مسائل بھی بڑھے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ڈیڑھ ماہ کے اندر چوتھی بار اضافہ کیا گیا ہے جس سے پھلوں، سبزیوں، ڈیری مصنوعات اور ہر چیز کی قیمت بڑھی ہے اور انکی نقل و حمل بھی مہنگی ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں تاہم اس سے قبل کافی عرصہ تک تیل کی قیمتیں کافی کم رہی ہیں مگر اس کا مناسب فائدہ صارفین تک منتقل نہیں کیا گیا۔ حکومتی شخصیات اکثر دعویٰ کرتی ہیں کہ عوام سے تیل کی وہ قیمت وصول نہیں کی جا رہی جو وصول کرنی چاہئیے مگر کوئی ان کے دعووں پر ماننے کو تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت موقع ملتے ہی تیل کی قیمتیں بڑھانے کی پالیسی چھوڑ دے، قرض دہندہ عالمی اداروں کی وہ شرائط نہ مانے جس سے غریب پر بوجھ بڑھتا ہواور اپنا خسارہ کم کرنے کیلئے عوام کی کمر توڑنے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرے۔ عوام کے بجائے اشرافیہ سے ٹیکس وصول کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ عوام کیلئے کھانا پکانا اور گھر روشن رکھنا ہی مشکل ہو گیا ہے اور اگر بجٹ خسار کم رکھنے کیلئے ہر پندرہ دن بعد تیل کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز پر عمل کیا گیا تو صورتحال بہت زیادہ بگڑ سکتی ہے۔