ایک سینیٹرکو ملنے والی مراعات کی تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ روز سینیٹ کے الیکشن ہوئے جس دوران یوسف رضاگیلانی سمیت 37افراد سینیٹر منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پنجاب سے 11سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک سینیٹر کو سرکاری خزانے سے کیا کیا مراعات ملتی ہیں، اگر نہیں تو ہم بتاتے ہیں۔
ایک سینیٹر کی تنخواہ ایک لاکھ 50ہزار ماہانہ ہوتی ہے ، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ دو لاکھ 25ہزاراور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 85ہزار روپے ہے ۔ سینیٹ کے ایک رکن کو ڈیلی جنرل الاﺅنس میں 2800روپے، سپیشل ڈیلی الاﺅنس 4800، کنونشن الاﺅنس 2000اور ہاﺅس الاﺅنس 2000روپے ملتا ہے ، اس کے علاوہ گریڈ 22کے افسر کے برابر میڈیکل کیئر کی سہولت بھی دستیاب ہوتی ہے۔
ایک سینیٹر کی تنخواہ میں آفس الاﺅنس آٹھ ہزارروپے ، ٹیلی فون الاﺅنس 10 ہزار، ایڈہاک ریلیف الاﺅنس 15ہزار روپے اور دیگر اخراجات کی مد میں پانچ ہزار روپے ماہانہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ مفت سفری سہولیات کے لیے سالانہ تین لاکھ روپے کے ٹریولنگ واﺅچرز دئیے جاتے ہیں اور انہیں استعمال نہ کرنے کی صورت میں سینیٹ کافاضل رکن 90ہزار روپے کیش بھی وصول کرسکتا ہے۔
ایک سینیٹر کو بلیو پاسپورٹ اور 25بزنس کلاس فضائی ٹکٹس کی سہولت بھی میسر ہوتی ہے جو وہ خود یا ان کی فیملی بھی استعمال کرسکتی ہے۔انہیں ٹریول الاﺅنس کی مد میں ریل پر ایک ایئرکنڈیشن کلاس اور ایک سیکنڈ کلاس فیئر کے مطابق الاﺅنس بھی ملتا ہے۔سینیٹ رکن کو فضائی سفر پر 150 روپے، بذریعہ روڈ سفر کرنے پر 10 روپے فی کلومیٹر ٹریول الاﺅنس ملتاہے،ایک سینیٹر کی رہائش گاہ پر مفت ٹیلی فون کی سہولت بھی میسر ہوتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کسی بھی رکن سینیٹ کے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بننے پر اعزازیہ کی مد میں 12ہزار 700 روپے اضافی دئیے جاتے ہیں۔چیئرمین کمیٹی کو 1300سی سی کار کے ساتھ 360 لٹر پٹرول ماہانہ، گریڈ 17 کے پرائیویٹ سیکرٹری، گریڈ 15 کے سٹینو گرافر ، درجہ چہارم کے ڈرائیور اور نائب قاصد بھی رکھنے کی اجازت ہوتی ہے،ا نہیں آفس اور ضروری فرنیچر کی خریداری سمیت 10 ہزار روپے ماہانہ ٹیلی فون کے لیے دئیے جاتے ہیں۔