فضل الرحمان اور زرداری کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت ہے؟ کرپٹ لوگ کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کر سکتے: عمران خان
صوابی (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور زرداری کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ مولانا نے زرداری سے مل کر پشتونوں کا خون بہایا۔ صوابی میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نبی اکرم ﷺ کی زندگی پر عمل کرتا ہوں، مولانا صاحب! عمران خان منافق نہیں، 11 مئی کے انتخابات مولانا فضل الرحمان کی سیاسی موت لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پانچ بار باری لے چکا ہے اور اب بھی تیار بیٹھا ہوا ہے، مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی سمیت تمام حکمران امریکہ کے غلام ہیں، الیکشن میں پتہ چلے گا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کیا ہوتا ہے،مولانا صاحب پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں نہیں، قوم سمجھدار ہو گئی ہے اور سب جانتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ عمران خان یہودی لابی ہے، مولانا صاحب اور زرداری کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ ایم ایم اے کے پانچ سالہ دور اقتدار میں پشتونوں کا خون بہایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ باریاں لینے والوں کو آنے کا موقع نہیں دیں گے، نواز شریف مچھروں کا مقابلہ نہیں کر سکتے امریکہ کا کیا کریں گے، نواز شریف مجھ سے مناظرہ کرتے ہوئے ڈرتے ہیں، نواز شریف سے جب پوچھا گیا کہ کیا آپ امریکی ڈرون گرا دیں گے تو ان کے پسینے چھوٹ گئے تھے، کوئی بھی سیاستدان امریکہ کی غلامی سے نہیں نکل سکتا، کرپٹ لوگ کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کر سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ گیارہ مئی کے بعد امریکہ نے ڈرون بھیجا تو ائیرفورس کو کہہ کر گرا دوں گا،گیارہ مئی کو نیا پاکستان بنے گا، ہمیں آزاد قوم کیلئے نظام بنانا ہے،عوام کو مفت انصاف دیں گے اور بلدیاتی نظام لائیں گے، ہر گاﺅں میں ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے، مقدمات جرگے کے ذریعے حل کریں گے، وکیل نہیں کرنا پڑے گا، گاﺅں کا جرگہ مقدمات کا فیصلہ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کبھی اپنی قوم کو کسی کی غلامی نہیں کرنے دے گا، معذوروں اور یتیموں کی مدد کریں گے، قوم کا پیسہ چوری یا ضائع نہیں ہونے دوں گا، سبز پاسپورٹ کی ہر جگہ عزت ہو گی، پاکستان ایک خوشحال ملک بنے گا، ہم نے پھر قائداعظم کا پاکستان بنانا ہے۔
”¢‚¤ ⟠¤…Ž Œ¤’œá „‰Ž¤œ ”š œ¥ ˆ¤£ŽŸ¤ ˜ŸŽ Š ¥ œ¦ ¦¥ œ¦ Ÿ¢ž š•ž žŽ‰Ÿ ¢Ž Ž‹Ž¤ œ¥ ¦¢„¥ ¦¢£¥ ¤¦¢‹¤¢¡ œ¢ ’“ œŽ ¥ œ¤ œ¤ •Ž¢Ž„ ¦¥î Ÿ¢ž ¥ Ž‹Ž¤ ’¥ Ÿž œŽ ƒ“„¢ ¢¡ œ Š¢ ‚¦¤ó ”¢‚¤ Ÿ¤¡ „Š‚¤ ‡ž’¥ ’¥ Š–‚ œŽ„¥ ¦¢£¥ ¦¢¡ ¥ œ¦ œ¦ Ÿ¤¡ ‚¤ œŽŸ ö œ¤ ‹¤ ƒŽ ˜Ÿž œŽ„ ¦¢¡í Ÿ¢ž ”‰‚Ú ˜ŸŽ Š Ÿ š› ¦¤¡í 11 Ÿ£¤ œ¥ „Š‚„ Ÿ¢ž š•ž žŽ‰Ÿ œ¤ ’¤’¤ Ÿ¢„ ž¥ œŽ ³£¤¡ ¥ó ¦¢¡ ¥ œ¦ œ¦ ¢ “Ž¤š ƒ ˆ ‚Ž ‚Ž¤ ž¥ ˆœ ¦¥ ¢Ž ‚ ‚§¤ „¤Ž ‚¤…§ ¦¢ ¦¥í Ÿ¢ž š•ž žŽ‰Ÿ ¢Ž ’š ‹ ¤Ž ¢ž¤ ’Ÿ¤„ „ŸŸ ‰œŸŽ ŸŽ¤œ¦ œ¥ ™žŸ ¦¤¡í ž¤œ“ Ÿ¤¡ ƒ„¦ ˆž¥ œ¦ Ÿ¢ž š•ž žŽ‰Ÿ œ¥ ’„§ œ¤ ¦¢„ ¦¥íŸ¢ž ”‰‚ ƒœ’„ ¤ ›¢Ÿ ‚§¤ ‚œŽ¤¡ ¦¤¡í ›¢Ÿ ’Ÿ‡§‹Ž ¦¢ £¤ ¦¥ ¢Ž ’‚ ‡ „¤ ¦¥ó ˜ŸŽ Š œ œ¦ „§ œ¦ Ÿ¢ž š•ž žŽ‰Ÿ œ¦„¥ ¦¤¡ œ¦ ˜ŸŽ Š ¤¦¢‹¤ ž‚¤ ¦¥í Ÿ¢ž ”‰‚ ¢Ž Ž‹Ž¤ œ¥ ¦¢„¥ ¦¢£¥ ¤¦¢‹¤¢¡ œ¢ ’“ œŽ ¥ œ¤ œ¤ •Ž¢Ž„ ¦¥î ¤Ÿ ¤Ÿ ¥ œ¥ ƒ ˆ ’ž¦ ‹¢Ž ›„‹Ž Ÿ¤¡ ƒ“„¢ ¢¡ œ Š¢ ‚¦¤ ¤ó ¦¢¡ ¥ œ¦ œ¦ ‚Ž¤¡ ž¤ ¥ ¢ž¢¡ œ¢ ³ ¥ œ Ÿ¢›˜ ¦¤¡ ‹¤¡ ¥í ¢ “Ž¤š Ÿˆ§Ž¢¡ œ Ÿ›‚ž¦ ¦¤¡ œŽ ’œ„¥ ŸŽ¤œ¦ œ œ¤ œŽ¤¡ ¥í ¢ “Ž¤š Ÿ‡§ ’¥ Ÿ —Ž¦ œŽ„¥ ¦¢£¥ ŒŽ„¥ ¦¤¡í ¢ “Ž¤š ’¥ ‡‚ ƒ¢ˆ§ ¤ œ¦ œ¤ ³ƒ ŸŽ¤œ¤ ŒŽ¢ Ž ‹¤¡ ¥ „¢ œ¥ ƒ’¤ ¥ ˆ§¢… £¥ „§¥í œ¢£¤ ‚§¤ ’¤’„‹ ŸŽ¤œ¦ œ¤ ™žŸ¤ ’¥ ¦¤¡ œž ’œ„í œŽƒ… ž¢ œŽƒ… ž¢¢¡ œ ‰„’‚ ¦¤¡ œŽ ’œ„¥ó ˜ŸŽ Š ¥ œ¦ œ¦ ¤Ž¦ Ÿ£¤ œ¥ ‚˜‹ ŸŽ¤œ¦ ¥ ŒŽ¢ ‚§¤‡ „¢ £¤Žš¢Ž’ œ¢ œ¦¦ œŽ Ž ‹¢¡ í¤Ž¦ Ÿ£¤ œ¢ ¤ ƒœ’„ ‚ ¥ í ¦Ÿ¤¡ ³‹ ›¢Ÿ œ¤ž£¥ —Ÿ ‚ ¦¥í˜¢Ÿ œ¢ Ÿš„ ”š ‹¤¡ ¥ ¢Ž ‚ž‹¤„¤ —Ÿ ž£¤¡ ¥í ¦Ž £¢¡ Ÿ¤¡ „Ž›¤„¤ š Œ ‡Ž¤ œ£¥ ‡£¤¡ ¥í Ÿ›‹Ÿ„ ‡Ž¥ œ¥ Ž¤˜¥ ‰ž œŽ¤¡ ¥í ¢œ¤ž ¦¤¡ œŽ ƒ¥ í £¢¡ œ ‡Ž¦ Ÿ›‹Ÿ„ œ š¤”ž¦ œŽ¥ ó œ œ¦ „§ œ¦ ˜ŸŽ Š œ‚§¤ ƒ ¤ ›¢Ÿ œ¢ œ’¤ œ¤ ™žŸ¤ ¦¤¡ œŽ ¥ ‹¥ í Ÿ˜¢Ž¢¡ ¢Ž ¤„¤Ÿ¢¡ œ¤ Ÿ‹‹ œŽ¤¡ ¥í ›¢Ÿ œ ƒ¤’¦ ˆ¢Ž¤ ¤ •£˜ ¦¤¡ ¦¢ ¥ ‹¢¡ í ’‚ ƒ’ƒ¢Ž… œ¤ ¦Ž ‡¦ ˜„ ¦¢ ¤í ƒœ’„ ¤œ Š¢“‰ž Ÿžœ ‚ ¥ í ¦Ÿ ¥ ƒ§Ž ›£‹˜—Ÿ œ ƒœ’„ ‚ ¦¥ó