قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان انوار احمد خان کراچی میں سپرد خاک
کراچی(آن لائن) قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اپنے دور کے عظیم سینٹر ہاف انوار احمد خان کو سپرد خاک کردیا گیا ان کی عمر 80 برس تھی، مرحوم کی نماز جناز مسجد عظمیٰ، کے ڈی اے اسکیم نمبر1، کارساز میں ادا کی کئی نماز جنازہ میں ہاکی حکام کے علاوہ اولمپئنز اور قریبی رشتہ داروں و دوست احباب نے شرکت کی ، پاکستان کسٹمز سے بحیثیت اسسٹنٹ کلکٹر ریٹائرڈ ہونے والے انوار احمد خان کو حکومت نے قومی ہاکی میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز سے نوازا تھا، وہ 1960 روم اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستانی ٹیم کا حصہ رہے، علاوہ ازیں وہ 1956 اور 1964 اولمپکس میں سلور میڈل حاصل کرنے والی قومی ہاکی ٹیموں میں بھی شامل تھے، مزید بر آں نوار احمد خان کو 1958 اور1964 کے ایشین گیمز میں گولڈ میڈل پانے والی پاکستانی ہاکی ٹیموں میں شمولیت کا بھی اعزاز ملا، وہ 3 مرتبہ قومی ہاکی ٹیم کے کپتان بھی مقرر ہوئے، وہ 1975اور1986کے عالمی کپ میں قومی ٹیم کے منیجر رہے،وہ 1986کے ایشین گیمز میں قومی ٹیم کے کوچ بنے۔اس سے قبل 1982 میں عالمی جونیئر کپ میں قومی جونیر ٹیم کے منیجر بھی رہے تھے، قومی سینئر اور جونیئر ہاکی ٹیموں کے سلیکٹر رہنے والے انوار احمد خان نے ریڈیو اور ٹیلی ویڑن پر ہاکی کمنٹری بھی کی، وہ 2 کتابوں کے مصنف بھی تھے جس میں ان کی سوانح حیات اور حکایات ہاکی بھی شامل ہے، اپنے دور میں مضبوط دفاعی کھلاڑی گردانے جانے والے انوار احمد خان کو یورپی میڈیا نے ’راک آف جبرالٹر‘ کا لقب دیا تھا، مرحوم کی2 پوتیوں نیہا خان اور وانیا خان کا شمار ملک کی ممتاز خواتین ٹینس کھلاڑیوں میںہوتا ہے۔