این اے 125، پی ٹی آئی کے وکلاءنے ریٹرننگ افسرپر سنگین الزام لگادیا، صحافی کو بھی سنجیدہ جواب
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125میں مبینہ دھاندلی کا مقدمہ لڑنے والے پی ٹی آئی کے وکیل میاں محمد حسین نے ریٹرننگ افسر پر دوکروڑروپے وصول کرنے کاالزام لگادیااور بتایاہے کہ اس رقم کے عوض خالد بھٹی نے حلقے کے نتائج از سرنومرتب کیے ۔
این اے 125دھاندلی کیس کا فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اُن کاکہناتھاکہ دھاندلی کے تمام شواہد موجود تھے ، ریکارڈنگ اور تصاویر بھی تھیں لیکن طاقت نہ رکھنے کی وجہ سے مداخلت نہیں کرسکتے تھے اور تحمل سے اپنا مقدمہ الیکشن ٹربیونل میں لڑا، ریٹرننگ افسر نے دوکروڑروپے اور نئی گاڑی وصول کی ، نتائج کی ساری رات وہیں رہا جس کی نگرانی پی ٹی آئی کی ٹیم بھی کرتی رہی ، متعلقہ گھر کا مالک بھی سامنے آنے سے ڈرتاہے کیونکہ اُسی علاقے میں ایک کوٹھی کا گارڈ اپنی ہڈیاں تڑواچکاتھا۔
جیونیوز کے نمائندہ امین حفیظ نے وکیل سے پوچھاکہ آپ سیشن جج پر الزام لگارہے ہیں ، کیاآپ کو سزا کاعلم ہے جس پر میاں حسین نے بتایاکہ جی اُنہیں سزا کا بخوبی علم ہے ، وہ وکیل ہیں اور جہاں تک الزام کاتعلق ہے تو یہ سچ ہے اور وہ سیشن جج پر نہیں بلکہ ریٹرننگ افسر پر لگارہے ہیں اور وہ یہ بھی ثابت کریں گے ، این اے 125کے بارے میں بھی ایسی ہی باتیں ہوئیں کہ ثابت کریں ۔