یہ دُنیا تمہاری ہے،مستقبل ہمارا ہے

یہ دُنیا تمہاری ہے،مستقبل ہمارا ہے
 یہ دُنیا تمہاری ہے،مستقبل ہمارا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر پاکستان بھر سے ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے آئے اور انعامات جیتنے والے سکول، کالج اور یونیورسٹی طلبہ و طالبات سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ پاکستان اور اس کے لوگ غیر معمولی حیثیت کے مالک ہیں۔ ہمارے نوجوان ہمارا مستقبل اور ہماری امید ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا نہ صرف پاکستان، بلکہ یہ پوری دُنیا تمہاری ہے، مستقبل تمہارا ہے، آپ لوگوں نے خود کو سنبھالنا ہے اور پاکستان کی سربلندی اور امن عالم کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ آپ کے لئے اس مُلک میں سب کچھ ہے آپ آگے بڑھنے کا عزم کریں اور آگے بڑھتے چلے جائیں249 منزلیں طے کرنے کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ آپ کے بڑوں نے سائنس ٹیکنالوجی دفاع اور معیشت کے سلسلے میں آپ کو مضبوط بنیادیں فراہم کردی ہیں۔ اگر آ پ نے ہمت نہ ہاری تو پھر دُنیا کی تمام نعمتیں اور کامیابیاں آپ کے قدموں میں ہوں گی۔ محنت محنت محنت صبر اور استقامت کے معنی کو سمجھیں اور ان ہتھیاروں سے لیس ہو کر اپنا اور اپنے مُلک کا مستقبل روشن کریں۔ آپ نے اپنا کام پورا کیا ،مایوسی کے قریب نہ پھٹکے تو پھر آپ جو چاہیں گے آپ کو ملے گا۔مُلک اپنے ہونہار اور ذہین نوجوانوں کے ساتھ ہے ۔ قوم ان کی تمام ضرورتیں ہر صورت پوری کرے گی۔ پنجاب یونیورسٹی اعلی تعلیم کے لئے نوجوانوں کو بہترین سہولتیں اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ہمارے دروازے پاکستان بھر کے طلبہ و طالبات اور سکالرز کے لئے کھلے ہیں۔ یہ تقریب تقسیم انعامات پنجاب یونیورسٹی کے رازی ہال میں انگریزی اخبار ’’دی ایجوکیشنسٹ‘‘ کی طرف سے کرائے گئے پاکستان سطح کے سکول 249 کالج اور یونیورسٹی ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات اور اداروں کو نقد انعامات ، سرٹیفکیٹ اور ٹرافیاں دینے کے سلسلے میں منعقد کی گئی ۔ اس تقریب سے ’’دی ایجوکیشنسٹ‘‘ کے ایڈیٹر اور ادارہ ابلاغیات کے اسسٹنٹ پروفیسرشبیر سرور نے بھی خطاب کیا،انہوں نے آئندہ بھی ہر سال ’’ایجوکیشنسٹ‘‘ کی طرف سے ایسے مقابلے کرانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں پانچ دن تک جاری رہنے والے ان مقابلوں میں قرأت،نعت خوانی، انگریزی و اُردو مباحثہ، انگریزی و اُردو تقاریر، انگریزی و اُردو مضمون نویسی ، انگریزی و اُردو شاعری اور ڈرامہ اور مصوری کے مقابلے شامل تھے ۔ کل 1275 طلبہ و طالبات نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔ ان میں دوسرے شہروں سے آئے ہوئے پچاس طلبہ و طالبات کے پانچ دن کے طعام و قیام کا تمام انتظام پنجاب یونیورسٹی نے کیا۔ نقد انعامات بھی پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے دئیے گئے۔

تقریب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی ۔ انہوں نے اپنے ادارے کی طرف سے پاکستان کی یونیورسٹیوں کو 113ارب روپے سے زائد کی دی جانے والی گرانٹس کے علاوہ یونیورسٹیوں کے مختلف پراجیکٹس او ر یونیورسٹی اساتذہ کی تحقیق اور اعلی تعلیمی وظائف کے لئے دی جانے والی اربوں روپے کی رقوم کے متعلق بھی بتایا اور کہا کہ قوم کے روشن مستقبل کا انحصار معیاری اعلی تعلیم اور تحقیق پر ہے۔ حکومت اس پر بھرپور توجہ دے رہی ہے نوجوانوں کو اپنی ضرورتوں کے لئے ساز گار ماحول مہیا کرنے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی جائے گی۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ آگے بڑھیں اور خود کو میسر بیش بہا مواقع سے پورا فائدہ اٹھائیں۔نیب لاہور کے ڈائریکٹر میجر(ر) غلام رسول نے ان مقابلوں میں طلبہ کی طرف سے دکھائی جانے والی اعلیٰ صلاحیتوں پر بے حد خوشی کا اظہار کیا اور کرپشن ایک ناسور کے موضوع پر پیش کئے گئے ڈراموں کے معیار اور افادیت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کرپشن کے خلاف پوری قوم میں نفرت پیدا کرنا اور اسے ایک ناقابلِ برداشت برائی کے طور پر سامنے لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

دس یونیورسٹیوں کے طلبہ طالبات نے اپنے ڈرامے قذافی سٹیڈیم میں ڈاکٹر صغری صدف کے تعاون سے پیش کئے۔ مقابلوں میں بیس سے زائد یونیورسٹیوں اور کل پانچ سوکے لگ بھگ تعلیمی اداروں نے حصہ لیا۔ مختلف مقابلوں میں زیادہ سے زیادہ انعامات جیت کر یونیورسٹیوں اور کالجوں سے پنجاب یونیورسٹی اور سکولوں میں سے دی پنجاب سکول ٹاؤن شپ لاہور نے ٹرافیاں جیتیں، جبکہ وٹرنری یونیورسٹی لاہور دوسرے نمبر پر رہی ۔ سکولوں سے دانش سکول میانوالی اور دانش سکول رحیم یار خان نے دوسری پوزیشن حاصل کی ۔

جن ذہین طلبہ و طالبات نے مختلف مقابلوں میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی ان کے نام یہ ہیں: قرأت سکولز : اول ۔ محمد سلیمان، دانش سکول ڈیرہ غازی خان،دوم ۔ایم حامز تنویر، دی پنجاب سکول ٹاؤن شپ قرات کالج و یونیورسٹی۔اول۔ حذیفہ پنجاب یونیورسٹی۔ دوم۔ علی جان، یو ایم ٹی، لاہور نعت ۔ سکولز۔ اول ۔ انس رضا، فاضیہ سکینڈری سکول شورکوٹ کینٹ، دوم۔ احمد یٰسین، دی پنجاب سکول ٹاؤن شپ، نعت۔ کالجز و یونیورسٹیز اول ۔ علی بہزاد ایمز یونیورسٹی، دوم۔ سعدیہ اشرف249 پنجاب یونیورسٹی، اُردو تقریری مقابلہ ۔ سکولز۔ اول۔ طاہر عرفان، ایجوکیشن سکول جھمرہ اول۔ حسنین یونس۔دانش سکول رحیم یارخان۔دوم زکی الرحمن ۔دی پنجاب سکول۔ انگلش اول۔ ملک موسی دی پنجاب سکول 249 دوم۔ شاہذیب۔انگریزی تقریری مقابلے۔ کالج یونیورسٹیز ۔ اول ۔ معصومہ فاطمہ، پنجا ب یونیورسٹی ۔ دوم حرم عاشق،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ہاور انگریزی شاعری اول ۔محمد عذیر دانش سکول ڈی جی خان، دوم۔ شاہذیب اشراف دانش سکول رحیم یار خان اردو شاعری اول ۔ منزہ زینب، دانش گرلز سکول حاصل پور249 دوم تہمینہ اشفاق دانش سکول رحیم یار خان کالج و یونیورسٹیز۔

انگلش شاعری۔ اول ۔ مریم نازش، دوم حامد سلطان249 اردو شاعری۔ اول ۔ حافظ کاشف ندیم، پنجاب یونیورسٹی، دوم مبشر سعید طالش، پنجاب یونیورسٹی۔ انگلش مضمون نویسی سکولز ۔ اول منزہ قادر، دوم، زوحہ اسلم۔ اُر دو مضمون نویسی ۔ اول امینہ تبسم دانش سکول چشتیاں، دوم، عبداللہ شاکر، دی پنجاب سکول انگریزی مضمون نویسی، یونیورسٹیز۔ اول، شمائلہ مریم یوایم، ٹی۔ دوم، احمد فیضان گورنمنٹ کالج ٹاؤن شپ، اُردومضمون نویسی۔ اول، رومیسہ غنی، پنجا ب یونیورسٹی، دوم۔ حافظ کاشف، پنجاب یونیورسٹی شعبہ اُردو قومی ترانے سکولز۔اول،حسن مسعود، ایل جی ایس جوہر ٹاؤن لاہور، دوم، محمد انس رضا شورکوٹ کینٹ، کالج یونیورسٹیز۔اول محمد اویس پنجاب یونیورسٹی، دوم۔ زینب رحمن پنجاب یونیورسٹی، ڈرامہ سکولز۔ اول ، دانش گرلز سکول رحیم یار خان249 دوم ۔ دانش گرلز سکول میانوالی ۔ بہترین اداکار۔ آکاش خالد، دانش سکول رحیم یار خان، بہترین اداکارہ۔ رمشہ تاج، دانش سکول رحیم یار خان، بہترین ٹیم کوآرڈی نیٹر۔ دانش سکول بوائز رحیم یار خان، بہترین مصنف۔ گرلز دانش سکول میانوالی۔ بہتریں ہدایتکار۔ دانش گرلز سکول رحیم یار خان249 پینٹنگ ۔ اول۔ طلحہ عباس، گریزن اکیڈمی لاہور، دوم۔ یکتا صباح الدین، گریزن اکیڈمی لاہور، واٹر پینٹس سکولز۔ اول ۔ رقیہ بی بی دانش سکول میانوالی ،فطین بابر، دی پنجاب سکول، کالجز و یونیورسٹیز۔اول، ملیحہ متین، پنجاب یونیورسٹی، دوم حیدر علی پنجاب یونیورسٹی ان نتائج سے ایک بات بہت واضح ہو کر سامنے آئی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے دانش سکولز پر کی گئی سرمایہ کاری ضائع نہیں گئی،بلکہ ان سکولوں کے بچے قوم کا قیمتی سرمایہ ثابت ہورہے ہیں۔

مزید :

کالم -