اٹک میں اٹامک کمیشن کی بس پرحملہ، شہادتیں، جیسے ہی خودکش بمبار نے فائرنگ شروع کی تو بس ڈرائیور نے کیا کارنامہ سرانجام دے کر درجنوں ملازمین کو بچا لیا؟ بس بھگائی نہیں بلکہ۔۔۔ ایسا انکشاف کہ ہرپاکستانی ڈرائیور کی بہادری کو داد دینے پر مجبور ہوجائے

اٹک میں اٹامک کمیشن کی بس پرحملہ، شہادتیں، جیسے ہی خودکش بمبار نے فائرنگ ...
اٹک میں اٹامک کمیشن کی بس پرحملہ، شہادتیں، جیسے ہی خودکش بمبار نے فائرنگ شروع کی تو بس ڈرائیور نے کیا کارنامہ سرانجام دے کر درجنوں ملازمین کو بچا لیا؟ بس بھگائی نہیں بلکہ۔۔۔ ایسا انکشاف کہ ہرپاکستانی ڈرائیور کی بہادری کو داد دینے پر مجبور ہوجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی ، اٹک(ویب ڈیسک) اٹک میں اٹامک انرجی کمیشن کے ڈرائیور نے جان دے کر 15 ملازم بچالئے، بسال روڈ پر اسپیڈ بریکر پر بس آہستہ ہونے پر خود کش بمبار نے فائرنگ کی۔ ڈرائیور نے بہادر کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر بس سےاتر کر بمبار کو دبوچ لیا ، جس پر بمبار نے خود کو دھمانے سے اڑالیا، جس کے نتیجے میں ڈرائیور اکرم نیازی کے ساتھ ایک راہگیر نواجوان شہید ہوگیا ، جبکہ 13 سرکاری ملازمین سمیت 4 خواتین بھی زخمی ہوگئیں۔ واقعے پر فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ جائے وقوعہ سے حملہ آور کی ٹانگیں ، آںکھ اور سر کا کچھ حصہ مل گیا۔ اعضا فارنزک تجزیئے کیلئے لاہور بھیجوائے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزاٹامک انرجی کے ملازمین کولانے والی بس نمبرICTIX-160 تھانہ صدر اٹک کے گاؤں ڈھوک گاما کے قریب بسال روڈ پر سپیڈ بریکر کے قریب پہنچی تو پہلے سے وہاں پر موجود موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے بس پر فائرنگ کی ، جس پر ڈرائیور اکرم نیازی نیچے اتر اتو خود کش حملہ آور اس سے لپٹ گیا ور حملہ آور نے بٹن دبا کر دھماکہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت وہاں سے گزرنے والا 20 سالہ حبیب خان بھی زد میں آکر شہید ہوگیا، جبکہ خودکش حملہ آور کے اعضا سینکڑوں فٹ دور تک جا گرے۔ عینی شاہدین کے حوالے سے روزنامہ امت نے لکھا کہ  حملہ آور نے بس قریب آنے پر بس پر فائرنگ کی ، جس پر بس ڈرائیور نے حملہ آور سے کچھ فاصلے پر بس روک کر حملہ آور کی جانب دوڑ لگادی۔ بس ڈرائیور کو آتے دیکھ کر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا ، جس سے بس ڈرائیور اور ایک راہگیر طالب علم موقع پر جاں بحق ہوگئے ، جبکہ بس میں سوار افراد سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خود کش تھا ، جس میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔

دھماکے میں بس ڈرائیور اور قریب سے گزرنے والا راہگیر شہید ہوئے ، جبکہ حملہ آور بھی ہلاک ہوا، جائے وقوعہ سے حملہ آور کی ٹانگیں ، آنکھ اور سر کا کچھ حصہ ملا ہے۔ اعضا فارنزک تجزیئے کیلئے لاہور بھیجوائے جارہے ہیں۔ دھماکے کے فوری بعد حساس اداروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اٹامک پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں اٹامک انرجی کمیشن کے 13 ملازم زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کے مطابق زخمیوں کو سول ہسپتال اٹک منتقل کیا گیا ، جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ایم ایس خالد سلطان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے دو شدید زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، باقی زخمیوں کا علاج سول ہسپتال اٹک میں جاری ہے ، جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر اٹک ڈاکٹر اشفاق نے بتایا کہ زخمیوں میں شعیب ولد اور نگزیب ، مسرت زوجہ ذوالفقار ، نزاکت خان ولد خان بہادر ، محمد سعید ولد عطردین ، منتہا ولد نزاکت ، حافظ افتخار ولد محمد نواز ، حسین ولد گلزادین ، سعید شاہ ولد روان شاہ ، عبید ولد حفاظت خان ، ندیم ، صوفیہ بی بی زوجہ شیر محمد، بھاگ بھری زوجہ گلزا دین ، احسان ولد گلزا دین ، انجم ولد محمد صدیق ، ساجد ولد قاسم ، انجم ولد صدیق شامل ہیں، جبکہ 4 راہگیر خواتین بھی دھماکے کی زد میں آگئیں۔ 2زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

شہداء کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ان کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ دوسری جانب علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے ، جب کہ متعدد مقامات سے مشکوک افراد کو گرفتار کرنے کی اطلاع   موصول ہوئی ہے۔