انگلینڈ کیخلاف سیریزورلڈ کپ سے قبل بڑاامتحان
پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ سے قبل کھیلی جانے والی سیریز کے پہلے معرکہ میں کل میزبان انگلینڈ کے خلاف میدان میں اترے گی اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گی اب واحد ٹی ٹونٹی میچ کے لئے شاہینوں نے کیسی تیاری کی ہے اور کس طرح سے و ہ اس میچ میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور اس کے لئے کیا حکمت عملی کے تحت کھیلتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی ثابت کرے گا مگر دورہ سے قبل کھیلے گئے تین پریکٹس میچزمیں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو یہ کہنا مشکل نہیں کہ پاکستان کی ٹیم انگلش ٹیم کو نہ صرف ٹی ٹونٹی میچ بلکہ اس کے بعد کھیلی جانے والی پانچ میچز کی ون ڈے سیریز میں بھی انگلش ٹیم کو ٹف ٹائم دے گی تین پریکٹس میچ کھیلے گئے اور ان تینوں میچز میں پاکستان کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی اور جسطرح سے کھیل کے تینوں فارمیٹس میں کھلاڑیوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بہت احسن طریقہ سے سر انجام دیا یہ بہت خوش آئند بات ہے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بطور ٹی ٹونٹی کپتان تو انہوں نے ٹیم کو ریکارڈ فتوحات سے ہمکنار کیا ہے اور یہ ایک ایسا ریکارڈ ہے جو ان کے پاس ہے انگلش ٹیم کی بات کی جائے تو وہ بھی کم نہیں ہے اور خاص طور پر اپنے ملک میں تو وہ کسی بھی ٹیم کو آسانی سے نہیں جیتنے دیتی ماضی گواہ ہے کہ اس سے قبل جب بھی پاکستان کی ٹیم نے انگلش سر زمین پر قسمت آزمائی کی اس کو کامیابی حاصل کرنے کے لئے بہت محنت کرنا پڑ ی اور اب ایسے وقت جب پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس سیریز کے فوری بعد ورلڈ کپ میں شرکت کرنا ہے تو اس کے لئے یہ سیریز بہت اہمیت کی حامل ہے اور اس حوالے سے کرکٹ ماہرین کا یہ کہنا درست ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل یہ سیریز بہت اہمیت کی حامل ہے جس میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کھل کر سامنے آجائے گی اور اس کی بنیادپر یہ جانچا جاسکے گا کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں کیسا کھیل پیش کرے گی دورہ انگلینڈ میں شریک قومی ٹیم کے کھلاڑی تو پہلی مرتبہ انگلش سر زمین پر ایکشن میں نظر آئیں گے اور اگر ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو بیشتر کھلاڑی اپنے کیرئیر کا پہلا ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ بطور کپتان پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں کپتانی کرنے والے سرفرازاحمد کی کارکردگی کیسی رہتی ہے بلاشبہ قومی ٹیم نے بہت محنت کی ہے اور پوری قوم کی دعائیں بھی اپنی ٹیم کیساتھ ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بہت ضروری ہے کہ پاکستان ٹیم کا ہر کھلاڑی ہر میچ میں اپنی ذمہ داری پر پورا اترنے کی کوشش کرے اور متحد ہوکر میدان میں اترا جائے اگر ایسا کیا جاتا ہے تو یہ کہنا مشکل نہیں کہ پاکستان کی ٹیم کامیابی حاصل کرلے گی کسی بھی قسم کی گروپ بندی اس موقع پر ٹیم کے لئے نقصان دہ ثابت ہوں گی بہرحال ٹیم میں شامل تمام کھلاڑی چاہے ہو جونیئر ہو یا پھر سینئرہوں مکمل فٹ ہیں اور کل کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں کامیابی سے ورلڈ کپ میں کامیابیوں تک کا سفر شروع کریں گے اگر پاکستان کی ٹیم نے کل کا ٹی ٹونٹی میچ جیت لیا اور اس کے بعد ون ڈے میچز سیریز اپنے نام کرلی توورلڈ کپ میں پھر پاکستانی ٹیم کے حوصلے اتنے بلند ہوجائیں گے کہ کسی بھی حریف ٹیم کو پاکستان کو شکست دینا آسان نہیں ہوگا پوری قوم دعا گو ہے کہ پاکستان کی ٹیم اپنے ہر امتحان میں سرخرو ہو۔