منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام کلر تھراپی پر ورکشاپ
لاہور (پ ر) منہاج یونیورسٹی لاہور کے شعبہ Behavioral sciences کے زیر اہتمام کلر تھراپی پر ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے محقق سائنسدان ڈاکٹر ثمینہ تعظیم یوسف عظیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید دنیا میں رنگوں کے ذریعے طریقہ علاج سائنسی اور طبی اعتبار سے مسلمہ ہے یہی وجہ ہے ایم آر آئی،سی ٹی سکین اور لیزر سرجری میں مختلف رنگوں کی شعاعیں استعمال کی جاتی ہیں، پریشانیوں اور تفکرات سے بچاؤ کے لیے دھوپ کی زرد رنگ کی روشنی بہترین علاج ہے، کینسر،ہیپاٹائٹس، امراض قلب، بلڈپریشر، جلدی بیماریوں کا کامیاب علاج رنگوں سے کیا جا چکا ہے اور کیا جارہا ہے۔
، ورکشاپ سے منہاج یونیورسٹی لاہور کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصابی کتب سے ہٹ کر معلوماتی ورکشاپس کے انعقاد کا مقصد طلباء کو سیکھنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع مہیا کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بات دلچسپ بھی ہے اور ایک حقیقت بھی کہ بڑھتی عمر کو روکنے اور بالوں کے گرنے کا آسان اور سستا علاج بھی Chorome Theropy سے ممکن ہے،ورکشاپ سے Behavioral sciences ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر سلمیٰ،ہیڈآف ڈیپارٹمنٹ ہسٹری اینڈ پاکستان سٹڈی ڈاکٹر زاہدہ سلیمان، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ایجوکیشن ڈاکٹر سید کلیم اللہ سمیت طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی، ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے مہمان خصوصی ڈاکٹر ثمینہ تعظیم یوسف عظیمی کو اعزازی شیلڈ سے بھی نوازا۔ ڈاکٹر ثمینہ نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مختلف مقامات پر اپنی خصوصیات بیان کی ہیں،ایک جگہ پر فرمایا اللہ آسمان اور زمین کا نور ہے، جدید تحقیق سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ رنگوں کے استعمال سے خون کی کمی کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے، گہرا نیلا رنگ ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرتا ہے، اسی طرح سبز، سفید، زرد، سرخ،سیاہ تمام رنگوں کے سائنسی اور طبی اثرات اور ثمرات ہوتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ دھوپ اور روشنی خوشی دیتی ہے، کھلی فضاء اور اس کے رنگ ڈپپریشن دور کرتے ہیں، محنت کرنے والا مزدور کبھی اداس نہیں ہوتا جبکہ ٹھنڈے کمروں میں رہنے والے ڈپریشن کا شکار بنتے ہیں۔