لاہور ہائیکورٹ کا پہلی مرتبہ اقدام،قر آن پاک کے غیر مستند نسخوں کی اشاعت کیخلا ف فیصلے کا اردو ترجمہ جاری
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی عدالتی فیصلے کااردو ترجمہ جاری کردیاگیا۔جسٹس شجاعت علی خان نے قرآن پاک کے غیرمستند نسخوں کی اشاعت کے خلاف درخواست پر 5مارچ2019ء کو فیصلہ دیا تھا جس کا اب ہائی کورٹ کی طرف سے اردوترجمہ بھی جاری کردیاگیاہے۔فاضل جج نے اپنے 5مارچ کے فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرارکو ہدایت کی تھی کہ وہ اس حکم کے اردو ترجمہ کا انتظام کریں اور اس حکم کی نقل اردو ترجمہ کے ساتھ سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھجوائی جائے جواس کی صوبائی،ڈویژنل،ضلعی، تحصیل کی سطح کے پولیس سربراہان اور تمام تھانوں کے انچارجوں کو فراہمی یقینی بنائیں گے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں پولیس اوردیگر متعلقہ حکام کوحکم جاری کیا ہے۔ تحریف شدہ متن یا مسخ شدہ ترجمہ کے ساتھ چھپے ہوئے قرآن مجید کو فوری طور پر ضبط کرلیا جائے اور اس کی اشاعت میں ملوث افراد یا جماعتوں یا کارپوریٹ باڈیزاورکمپنیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے، حکومتیں ہر ضلع اور تحصیل میں قرآن پاک کے مستند نسخوں کی دستیابی یقینی بنائیں۔ عدالت نے حکومت کو پابند کیا ہے کہ وہ ناشرین قرآن پاک اور دینی کتب کو مخصوص کیو آر یاکوڈ نمبر دیں جس سے ان کے نسخہ جات کے مستند ہونے کو یقینی بنایا جا سکے۔
اردو ترجمہ