حاصل پور: سسٹم پیچیدہ، کسانوں کو دھچکا، منڈی میں گندم کی فروخت شروع

حاصل پور: سسٹم پیچیدہ، کسانوں کو دھچکا، منڈی میں گندم کی فروخت شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


حاصل پور (نمائندہ پاکستان) حاصل پور میں قائم مرکز خریداری گندم کے فوڈ انسپکٹرز نے چھوٹے کسانوں کو بیوپاریوں اور کمیشن مافیا کے ہاتھوں میں کھلونا بنا دیاہے۔تفصیلات کے مطابق فوڈ انسپکٹر ز اورکمیشن مافیا کی بدولت حاصل پور میں چھوٹے کسانوں کا برا حال ہے حاصل پور میں بار دانے کی تقسیم اور گندم کی خریداری جاری ہے لیکن کسانوں کو شکایت ہے کہ خریداری کے لیے حکومت کی جانب سے جو طریقہ(بقیہ نمبر21صفحہ12پر)

کار وضع کیا گیا ہے وہ انتہائی پچیدہ ہونے کی وجہ سے اُنھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔واضح رہے کہ حکومت کو گندم فروخت کرنے کے لیے کسانوں کو مختلف مراحل سے گُزرنا پڑتا ہے جن میں پٹواری سے گرداوری لینے کے بعد بنک سے سی ڈی آر بنوانا اور پھر خریداری سنٹر پر موجود محکمہ مال یا لائیو سٹاک کے عملہ سے بار دانہ حاصل کرنا ہے۔ اگر باردانہ مل جائے تو پھر گودام تک گندم کو پہچانا بھی کسان کی ہی ذمہ داریوں میں شامل ہے لیکن فوڈ انسپکٹرز کی من مانیوں کی وجہ سے غریب کسان مجبوراً منڈی میں سستے داموں گندم بیچنے پر مجبور ہے جس سے ان کے اخراجات بھی پورے نہیں ہو رہے،غریب کسانوں نے وزیر اعلی پنجاب وزیر خوراک، اور کمشنر بہا ول پور سے نوٹس لے کرحاصل پور اور اس کے نواحی علاقہ جات میں گندم خریداری سنٹرز پر تعینات کرپٹ فوڈ انسپکٹرز کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔