صوبے میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کو صحت انصاف کارڈ جاری
پشاور (سٹی رپورٹر)خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کو صحت انصاف کارڈ جاری کردیا۔ اس حوالے سے پشاور پریس کلب میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبرصوبائی اسمبلی رابعہ بصری، پراجیکٹ ڈائریکٹر صحت سہولت پروگرام ڈاکٹر محمد ریاض تنو لی، خواجہ سراؤں کی صوبائی صدر فرزانہ جان جنرل سیکرٹری آرزو خان نادرا خان،سول سوسائٹی ایکٹویسٹ تیمور کمال نے شرکت کی اور خواجہ سراؤں صحت انصاف کارڈ تقسیم کئے اورکہاکہ ان کارڈز کے ذریعے وہ صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں صحت انصاف کار ڈ کے ذریعے اپنا علاج کرسکتے ہیں، صحت انصاف کارڈ ان خواجہ سراؤں کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہیں جو کسی پرائیویٹ یا سرکاری اسپتال سے اپنا علاج معالجہ کرانے کی طاقت نہیں رکھتے، اورانہیں صحت کی سہولیات تک رسائی آسان ہو سکے گی، صحت انصاف کارڈ کے نئے پروگرام کے تحت ایچ آئی وی ایڈز اور تمام تر کینسر کی اقسام کو بھی انشورنس پروگرام کا حصہ بنایا جا رہا ہے جو کہ قابل ستائش اقدام ہے صوبائی حکومت بالخصوص سیکرٹری سوشل ویلفیئر،سیکرٹری ہیلتھ،ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی دلچسپی اور محنت کی وجہ سے خواجہ سراؤں کو صحت انصاف کارڈ تک رسائی ممکن ہوسکی۔ فرزانہ جان نے کہا کے خواجہ سراؤں کیلئے بنائے گئے خصوصی قانون 2018 ء کے تحت خواجہ سراؤں کو علاج معالجہ کی سہولیات تک رسائی نہ دینا قانون کی خلاف ورزی ہے لیکن اس کے باوجود بیشتر خواجہ سراؤں کو صحت تک رسائی ممکن نہیں، صحت انصاف کارڈ خواجہ سراؤں کو دینا حکومت کا احسن قدم ہے اور اس سے خواجہ سراؤں کی صحت تک رسائی کے معاملات میں بہتری آئیگی، محکمہ سوشل ویلفیئر اور محکمہ صحت کی کوششیں قابل تحسین ہیں اور باقی صوبوں کیلئے ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ خواجہ سراؤں کی صحت اور علاج معالجہ کے حوالے سے ڈاکٹروں کیلئے خصوصی تربیت کا بندوبست کیا جائے اور خواجہ سراؤں کی صحت سے متعلقہ امور کیلئے خصوصی مینول بنائے جائیں اور انہیں تدریسی مواد کا حصہ بنایا جائے، آرزو خان نے کہا کہ خواجہ سراؤں کی صحت ایک پیچیدہ معاملہ ہے،اس پر نہ صرف تربیت کی ضرورت ہے بلکہ خواجہ سراؤں کی خصوصی صحت اور ضروریات سے متعلقہ امور کو بھی صحت انصاف کارڈ کی کوریج میں شامل کیا جائے تاکہ ان کی تولیدی صحت اور جنس کی تبدیلی سے متعلقہ طبی امور کو بھی کوریج حاصل ہوسکے۔محمد ریاض تنو لی نے کہا کہ حکومت خواجہ سراؤں کی صحت زندگیوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے قانون سازی کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں بھی خواجہ سراؤں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔