وہ عمارت جس کے مکین ایک وقت میں سحرو افطار نہیں کرسکتے

وہ عمارت جس کے مکین ایک وقت میں سحرو افطار نہیں کرسکتے
وہ عمارت جس کے مکین ایک وقت میں سحرو افطار نہیں کرسکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی(آئی این پی) دنیا کے مختلف ممالک اور شہروں کے مکین اپنے اپنے مقامی وقت کے مطابق رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں سحری اور افطار کرتے ہیں لیکن دبئی میں واقع برج الخلیفہ ایک ایسی عمارت ہے جس کے مکین ایک ہی وقت میں نہ تو سحری کرسکتے ہیں، نہ افطار، اور نہ ہی ان کے روزے کا دورانیہ ایک جیسا ہو گا کیونکہ اس اونچی عمارت کی مختلف منزلوں میں وقت تبدیل ہوجاتا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق دبئی کے مفتی اعلی ڈاکٹر احمد عبدالعزیز الحداد نے برج خلیفہ کے مکینوں سے متعلق بتایا ہے کہ وہ بیک وقت افطار نہیں کرسکیں گے اور ان کے روزے کا دورانیہ بھی مختلف ہوگا۔دبئی میں واقع عالمگیر شہرت یافتہ عمارت برج خلیفہ 160 منزلہ ہے۔ اعلان کردہ شیڈول کے مطابق 80 سے 150 ویں منزل تک کے مکین نماز مغرب کے دو منٹ بعد افطار کرسکیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دبئی کی مساجد میں عشا کی اذان کے دو منٹ بعد نماز عشا ادا کرسکیں گے اور اذان فجر کے دومنٹ بعد تک ہی سحری بھی کرنے کے مجاز ہوں گے۔150 ویں منزل سے لے کر 160 ویں منز ل تک کے مکین اذان کے تین منٹ بعد روزہ افطار کریں گے جب کہ فجر کی اذان کے تین منٹ بعد تک سحری بھی کرسکیں گے۔برج خلیفہ کی 80 ویں منزل تک کے مکین دبئی کے دیگررہائشیوں کی طرح مغرب کی اذان ہوتے ہی افطار اورفجر کی اذان ہوتے ہی سحری ختم کرنے کے پابند ہوں گے۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب میں امسال روزہ اوسطا 14 گھنٹے اور 40 منٹ کا ہوگا۔

فلکیاتی امور کے ماہر عبدالعزیز الحصینی کے مطابق بعض شہروں میں یہ دورانیہ کم یا زیادہ ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے آغاز اور اختتام پر بھی روزے کا دورانیہ تبدیل ہوگا۔الیوم اخبار سے بات چیت میں عبدالعزیز الحصینی نیپیش گوئی کی کہ رمضان المبارک کے دوران ریاض اور قصیم میں سعودی عرب کے دیگر علاقوں کی نسبت گرمی زیادہ ہوگی۔ماہرین فلکیات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں روزہ 15 گھنٹے 12منٹ اور اردن کے دارالحکومت عمان میں 15 گھنٹے 54 منٹ کا ہو گا۔