پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو کورونا کیساتھ معیشت کا چیلنج درپیش، دنیا مدد کرے: عمراخان

پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو کورونا کیساتھ معیشت کا چیلنج درپیش، دنیا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اپنے کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کیساتھ ٹیلی فونک رابطہ کرکے کورونا وائرس کی صورتحال، باہمی دلچسپی کے امور سمیت اہم امور پر تبادلہ خیالات کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے دوران گفتگو کورونا وبا سے ہونیوالے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور کہا اس آفت سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو کورونا وائرس کیساتھ دوہرے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ ہمارے لیے وبائی مرض پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ انسانی زندگیوں کو بچانا ترجیح جبکہ کورونا صورتحال میں معیشت کو بھی سنبھالنا بہت ضرروی ہے۔وزیراعظم نے قرضوں میں ریلیف کے اقدامات پر پاکستان کی حمایت کرنے پر جسٹن ٹروڈو سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ کینیڈا قرضوں سے نجات کیلئے عالمی اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔دونوں رہنماؤں نے اپنے ممالک سے ہم وطنوں کی واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فراہم کی گئی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کینیڈین ہم منصب کو مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا جبکہ بھارت میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔قبل ازیں اتوار کو وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں ملکی موجودہ صورت حال سمیت آئینی اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔گڈ گورننس اور انتظامی معاملات میں بہتری کیلئے مختلف تجاویز پربھی مشاورت کی گئی۔اس موقع پروزیراعظم نے معاشی عمل مزید تیز کرنے کیلئے بڑے اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کنٹرول کرنے کیلئے سارے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور بہتر حکمت عملی کے تحت خوف کی فضا ختم ہو رہی ہے۔ کورونا کی وبا کے دوران ملک میں سب سے بڑا چیلنج عام آدمی تک فوری ریلیف پہنچانا تھا اور مجھے خوشی ہے کہ معاشی ٹیم نے بروقت ہنگامی ایکشن پلان ترتیب دیا۔ ملک میں معاشی عمل مزید تیز کرنے کیلئے بڑے اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مشکل صورت حال میں حکومت نے تدبر کا مظاہرہ کیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار غریب دوست ریلیف پیکجزدئیے گئے۔ اپوزیشن جماعتوں کے پاس عوامی منشور نہیں صرف الزام کی سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں قانون سازی جاری رکھنے کیلئے مختلف آپشنز سے بھی آگاہ کیا۔ملاقات میں پارلیمنٹ کا اجلاس بلائے جانے کے معاملے پر بھی مشاورت ہوئی۔ ڈاکٹربابر اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے سے پہلے حفاظتی انتظامات یقینی بنانا ہوں گے۔ انتظامات تسلی بخش ہوئے تو قانون سازی کو بلاتا خیر شروع کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمرا ن خان سے معاون خصوصی عثمان ڈار نے بھی ملاقات کی اور بتایا کہ (آج)پیر سے ٹائیگر فورس پورے ملک میں نظر آئے گی۔عثمان ڈار نے وزیر اعظم کو سندھ حکومت کے مؤقف سے بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت ٹائیگر فورس کے معاملے پر تعاون کیلئے تیار نہیں ہے۔ ایک لاکھ 54 ہزار نوجوانوں کی ذمہ داری براہ راست سندھ حکومت کو دی اور اگر صوبائی حکومت ہمارا جاری کیا گیا نوٹیفکیشن پڑھتی تو حقائق جان پاتی۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بغیر سوچے سمجھے ٹائیگر فورس پر سیاست کی، حزب اختلاف کو لگتا ہے کہ ہم ٹائیگر فورس کو ملازمتیں دینے جا رہے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں خود زلزلے اور سیلاب کے دوران دیہاڑیاں لگاتی رہی ہیں تاہم 10 لاکھ نوجوانوں کے جذبے کی کوئی قیمت نہیں ہے۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان (آج) پیر کورونا ریلیف ٹائیگر فورس سے خطاب کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا ٹائیگر فورس کے لیے پیغام بھی ریکارڈ کیا جائیگا۔وزیراعظم کا یہ پیغام کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے موبائل فونز پر بھیجا جائے گا۔وزیراعظم اپنے خطاب میں کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو ضروری گائیڈ لائنز بھی دیں گے۔
وزیر اعظم

مزید :

صفحہ اول -