زکوۃ سے فنڈ تنخواہیں ادا کرنا ایک حد تک جائز، اسلامی نظریاتی کونسل کا جواب

      زکوۃ سے فنڈ تنخواہیں ادا کرنا ایک حد تک جائز، اسلامی نظریاتی کونسل کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)اسلامی نظریاتی کونسل نے کورونا از خود نوٹس کیس میں اپنی شرعی رائے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ زکوٰۃفنڈ سے ایک حد تک تنخواہ کی ادائیگی کی جا سکتی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل کے ذریعے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی شرعی رائے میں اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ زکوٰۃفنڈ سے ایک حد تک تنخواہ کی ادائیگی کی جا سکتی ہے۔تنخواہ کی ادائیگی سے زکوٰۃ کی تقسیم کا اصل مقصد نظر انداز نہ ہو اورغیر مناسب انتظامی اخراجات بھی نہیں کرنے چاہئیں۔ کیس کی سماعت آج پھر ہوگی۔ از خود نوٹس کیس میں سندھ حکومت نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔ زکوۃفنڈ میں سے 23.71 فیصد سندھ کو وفاق سے ملتا ہے،دوہزار انیس بیس میں سندھ کو دو ارب اکتالیس کروڑ روپے سے زیادہ زکوۃفنڈ ملا،زکوۃ فنڈ سے زکوۃ عملے کے ٓاٹھ سو سترہ ملازمین کی تنخواہوں پر اٹھارہ کروڑ انسٹھ لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ایک ارب بیس کروڑ روپے گزارا الاؤنس کے لئے مختص کئے گئے،دینی مدارس،صحت کی دیکھ بھال،سماجی بہبود اور غریب بچیوں کی شادیوں کے لئے بیس کروڑ تیس لاکھ رکھے گئے۔سپریم کورٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کورونا لاک ڈاون کے ایس او پیز کے مطابق صوبے میں تین سو نوے صنعتی یونٹس کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ صوبے میں یومیہ چار ہزار ایک سو ستر کورونا کے ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے۔ صوبے میں احساس پروگرام کے تحت اب تک بیس لاکھ ستانوے ہزاردو سو ایک افراد میں پچیس ارب چھتیس کروڑاکیس لاکھ انچاس ہزار روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔
جواب جمع

مزید :

صفحہ اول -