میڈیکل ایمرجنسی کا بہانہ کر کے لاک ڈاﺅن میں شادی کرنے والے دو مردوں کی دلچسپ کہانی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس اور لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بے شمار لوگوں کی شادیاں منسوخ ہوئی ہیں لیکن بھارت میں تین نوجوانوں نے لاک ڈاﺅن کے دوران بھی شادی کا ایسا طریقہ ڈھونڈ نکالا کہ اپنی دلہنیں تو گھر لے آئے لیکن پھر حوالات کی ہوا کھانی پڑ گئی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ان نوجوانوں کا تعلق ریاست مدھیا پردیش سے تھا جن میں سے ایک نے مریض بن کر میڈیکل ایمرجنسی پاس بنوا لیا اور شاہ رخ نامی ایک رشتہ دار کو گاڑی کا ڈرائیور بنا کر آگرہ پہنچ گیا جہاں اس کی شادی ہونی تھی۔
اس طرح پولیس کو چکمہ دے کر عمران اپنی دلہن بیاہ کر واپس اپنے شہر آ گیا۔ یہ لوگ جو گاڑی لے کر گئے تھے وہ آنند راٹھور نامی نوجوان کی تھی، جس کی اپنی شادی لاک ڈاﺅن کی وجہ سے رک چکی تھی۔ اسے جب اس طریقے کا علم ہوا تو اس نے بھی میڈیکل ایمرجنسی پاس بنوایا اور اپنی دلہن بیاہ کر لے آیا۔ جو بعد ازاں کورونا وائرس کی مریض نکلی اور آنند کے ساتھ ساتھ عمران کے جھوٹ کا بھی بھانڈا پھوٹ گیا۔ اب آنند کی دلہن ڈسٹرکٹ ہسپتال میں زیرعلاج ہے اور آنند کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔عمران اور شاہ رخ کو بھی پولیس نے حراست میں لے کر قرنطینہ میں رکھا ہوا ہے۔ ان تینوں کے خلاف لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر مقدمات بھی درج کر لیے گئے ہیں۔