ملتان، قاری عبدالغفار نقشبندی انتقال کرگئے، نماز جنازہ ادا
ملتان (سٹی رپورٹر)بین الاقوامی شہرت کے حامل قاری محمد عبدالغفار نقشبندی جگر کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے باعث گذشتہ شب انتقال کرگئے،انکی نماز جنازہ جامع مسجد مزمل گلشن مارکیٹ نیو ملتان سے ملحق گراسی پلاٹ میں ادا کی گئی نماز جنازہ جماعت اہلسنت کے مرکزی امیر علامہ پروفیسر سید مظہر سعید کاظمی نے پڑھائی نماز جنازہ میں سینئر سیاست دان (بقیہ نمبر35صفحہ6پر)
مخدوم جاوید ہاشمی، سا بق وفاقی وزیرصاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی، پیر ابو لحسن شاہ گیلانی،پیر ولی محمد شاہ ثانی سرکار، پیرعلی حسین شاہ، صاحبزادہ ناصر میاں نقشبندی،خواجہ محمد یونس، علامہ حافظ فاروق خان سعیدی، ڈاکٹر صدیق خان قادری، علامہ سید رمضان شاہ فیضی، قاری مطیع الرسول سعیدی، محمد ایو ب مغل، محمد آصف اخوانی، مفتی عثمان پسروری، جاوید اختر انصاری،منور حسان قریشی، میاں جمیل احمد، میاں آصف نقشبندی، حاجی مختار انصاری، شیخ محمد فہیم ایڈوکیٹ، چوہدری ذو الفقار سندھو ملاقات، محمد حماد ایڈوکیٹ، سلمان الہی قریشی ایڈوکیٹ، وسیم ممتاز، فہیم ممتاز،میاں جاوید قریشی، علامہ خادم حسین سعیدی، محمد سلیم بلالی، علامہ شفیق اللہ بدری، قاری توفیق حامدی، علامہ ارشد قادری، علامہ ڈاکٹر محمد ارشد علی بلوچ، علامہ قاضی بشیر احمد گولڑوی، علامہ امان اللہ مہروی، قاری محمد فیض بخش رضوی،پیر ذیشان معصومی، منیر حسین ہاشمی، حمید نواز عصیمی، احمد نواز عصیمی، بختیار عصیمی، قاری غلام حبیب، میاں غلام جیلانی، غلام جیلانی آفتاب، سید عامر گیلانی، سید عمران گیلانی، سید یوسف نقشبندی، عبد الرزاق رزاقی، شیخ عبد الحمید،قاری عبد العزیز سعیدی، راؤ عارف رضوی، رکن الدین حامدی، علامہ ابوبکر عثمان الازہری، راؤ عبد القیوم شاہین، زاہد بلال قریشی،مظہر جاوید سیال، میاں جمیل احمد، شیخ عمران ارشد، شیخ اسرار،ڈاکٹر سمیع، رب نواز چشتی، قاری رمضان چشتی سمیت دیگر نے شرکت کی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے رسم قل خوانی کل بروز بدھ بعد نماز عصر ان کی رہائش گاہ 353اے شاہ رکن عالم کالونی نزد آستانہ پیر شیخ محمد امین پر ہوگی واضع رہے کہ،مرحوم قاری عبد الغفار نقشبندی جگر کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے باعث کچھ عرصہ سے گھرمیں ہی بیڈ ریسٹ پر تھے،قاری محمد عبدالغفار نقشبندی کو اعزاز حاصل تھا کہ وہ سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دور میں وزیر اعظم ہاؤس اسلام آبادکی جامع مسجد میں خطیب رہے، انہوں نے قلعہ کہنہ قاسم باغ کی جامع مسجد میں درس و تدریس کے فرائض بھی سرانجا دیئے،اس کے علاوہ انہیں متعدد بار وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ،گورنر اور دیگر اہم تقریبات میں قرات کے فرائض سرانجام دینے کے مواقع ملے،انہیں ایک اور اعزاز بھی ملا کہ جب حکومت برطانیہ نے لاؤڈسپیکر پر اذان کی اجازت دی تو قاری محمد عبد الغفار نقشبندی نے برطانیہ میں موجود پہلی اذان دی،ریڈیو پاکستان ملتان میں روزانہ مغرب کی اذان انکی آواز میں نشر کی جاتی ہے، متعدد نجی ٹی وی چینلز کے سحر ی و افطاری کے پروگرامز میں شرکت کر چکے ہیں، مرحوم کی علالت کے دنوں میں انکے صاحبزادے قاری محمد سعید نقشبندی انکی جانشینی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے،قصیدہ بردہ شریف عالمی سطح پر قاری محمد عبدالغفار نقشبندی کی شناخت بنا۔ دریں اثناں سابق وزیر اعظم پاکستان مخدوم سید یوسف رضا گیلانی نے عالمی شہرت یافتہ قاری محمد عبد الغفار نقشبندی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے ایک بہت بڑا سانحہِ قرار دیا ہے انہوں نے کہاہے کہ قاری محمد عبد الغفار نقشبندی کامرحوم کا گیلانی خاندان سے عقیدت کا تعلق تھامرحوم ہر سال میرے والد مخدوم سید علمدار حسین گیلانی کی برسی میں تلاوت اور مرحوم کے صاحبزادے قاری محمد سعید نقشبندی ختم شریف کی سعادت حاصل کر تے تھے اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائیں تحریک منہاج القرآن کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری عبدالغفار نقشبندی کی وفات پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاری عبدالغفار نقشبندی کی وفات سے عالم اسلام ایک عظیم قاری قرآن سے محروم ہوگیا ہے۔قاری صاحب لحن داؤدی کے مالک تھے جنہوں نے اپنی خوش الحانی کے زریعے پوری دنیا میں انوار قرآن کو عام کیا۔سرائیکستان قومی کونسل کے صدر ظہور دھریجہ اور سرائیکی تھنکر فورم کے صدر مسیح اللہ خان جام پوری نے عالمی شہرت یافتہ قاری عبدالغفار نقشبندی کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ قاری عبد الغفار نقشبندی نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں ان کے بچوں کیلئے وظیفہ مقرر کیا جائے۔
انتقال