مطیع الرحمن اور میر قاسم علی کو موت کی سزائیں سنانا قابل مذمت ہے، میاں مقصود
لاہور(پ ر)امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمن نظامی اور مرکزی رہنما میر قاسم علی کو سزائے موت کی سزائیں سنانا قابل مذمت ہے بنگلہ دیش کی حکومت فسطائیت کو فروغ دے رہی ہے جس کے انتہائی خطر ناک نتائج برآمد ہونگے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز گلشن راوی ، منصورہ اور ماڈل ٹاؤن میں اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں جماعت اسلامی کے رہنما خلیق احمد بٹ ، ملک شاہد اسلم ، ڈاکٹر سید منصور علی، انور گوندل ، ذکر اللہ مجاہد ، خالد احمد بٹ ، عبد العزیز عابد ، وسیم اسلم قریشی ، شاہد نوید ملک ، چوہدری عبد القیوم ، شعیب یعقوب اور دیگر نے اظہار خیال کیا انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کھل کر بنگلہ دیش حکومت سے احتجاج کرے اور انسانیت سوز مظالم بند کروائے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی قیادت پر من گھڑت سنگین مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے ۔ حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ یکجہتی پاکستان کی محبت میں سزائیں دی جا رہی ہیں اور اس میں پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کا بڑا اہم کردار ہے انہوں نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلہ کو واپس لینے کیلئے بنگلہ دیشی حکومت کو مجبور کرے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے بنگلہ دیش حکومت کا فیصلہ منفی ہے ۔ اور یہ امت مسلمہ میں دوریوں کا سبب بنے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی و ملکی حالت میں 21سے 23 نومبر کو مینار پاکستان لاہور کا اجتماع عام انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اسلامی خوشحال پاکستان ہی عالم اسلام کی قیادت کر سکتا ہے دیگر مقررین نے بھی بنگلہ دیش حکومت کی جماعت اسلامی کریش پالیسیوں کی مذمت کی اور اجتماع عام کو بیداری ملت کی طرف اہم پیش رفت کی جانب قدم قرار دیا ۔