پولیس اہلکاروں نے عدالتی حکم عدولی وتیرہ بنا لیا، مقدمات التواء کا شکار ہونے لگے
لاہور(نامہ نگار)پولیس اہلکاروں نے عدالتی حکم عدولی اپنا وتیرہ بنا لیا،پولیس کی ہٹ دھرمی کے باعث مقدمات التوا کا شکار ہونے لگے ہیں، گزشتہ روز قتل اوردیگرسنگین نوعیت کے مقدمات میں پولیس اہلکاروں کے بطور گواہ پیش نہ ہونے پرسیشن عدالت نے 200 پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں جبکہ سی سی پی او لاہور کو بھی مذکورہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔سیشن کورٹ میں 55کے قریب ایڈیشنل سیشن جج اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ،ان کی عدالتوں میں قتل اور دیگر سنگین نوعیت کے کیس زیرسماعت ہیں، عدالت عالیہ کی جانب سے ماتحت عدالتوں کو ہدایت ہے کہ پرانے کیسوں کو ترجیحی بنیادوں پر جلد سے جلد نمٹایا جائے، ان احکامات کی روشنی میں عدالتیں پولیس کے گواہوں کو طلب کررہی ہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں تاکہ مقدمے کو جلد سے جلد نمٹایا جائے لیکن پولیس کی طرف سے عدالت میں بطور گواہ پیش نہ ہونا ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز مختلف کیسزمیں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر ایڈیشنل سیشن ججوں نے 200پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں جبکہ سی سی پی او کو مراسلہ بھجوایا کہ جو پولیس اہلکار پیش نہیں ہو رہے ،ان کے خلاف کارروائی کریں اورانہیں پابند کیا جائے کہ وہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں تاکہ زیر سماعت مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جاسکے ۔اس حوالے سے وکلاء مدثر چودھری ، مرزا حسیب اسامہ ، مجتبی چودھری کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے عدالتوں کے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنا اپنا وتیرہ بنایا ہوا ہے ،پولیس کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات التوا کا شکار ہوتے ہیں اور سائلین کو بروقت انصاف نہیں ملتا ۔