پریس کانفرنس پہلے کرنے کا معاملہ ،نعیم الحق اور خرم نواز گنڈا پور میں شدید تلخ کلامی ،ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی

پریس کانفرنس پہلے کرنے کا معاملہ ،نعیم الحق اور خرم نواز گنڈا پور میں شدید ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد( سٹاف رپورٹرمانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)سپریم کورٹ کے باہر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق اور پی اے ٹی کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کے درمیان شدید تلخ کلامی،ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔جمعرات کو نعیم الحق نے عمران خان کی پریس کانفرنس سے قبل انہیں میڈیا ڈائس سے پیچھے ہٹنے کیلئے کہا تو دونوں رہنما آپس میں الجھ پڑے،نعیم الحق نے کہا کہ جگہ خالی کریں یہاں عمران خان میڈیا ٹاک کریں گے تو گنڈا پور نے کہا کہ ہاں مجھے پتہ ہے کہ بادشاہ سلامت آرہے ہیں،جس پر نعیم الحق نے نازیبا الفاظ سے مخاطب کیا،گنڈا پور شکوے کرتے رہے کہ نعیم الحق نے گالیاں دی ہیں،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ابتداء میں دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی پر تماشا دیکھتے اور مزا لیتے رہے بعد ازاں صلح صفائی کی کوششیں کرتے رہے۔بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نعیم الحق بدزبانی پر معافی نہیں مانگیں گے تب تک صلح نہیں ہوگی،عمران خان کو اپنی پارٹی کے ترجمان کی اپنی اتحادی جماعت کے اہم رہنما سے بدزبانی کانوٹس لینا چاہیے،ابھی یہ حال ہے تو اقتدار ملنے پر تحریک انصاف کے رہنما دوسروں کا کیا حال کریں گے،تحریک انصاف کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ ہم ان کے پارٹنر ہیں اور پارٹنر شپ برابری کی سطح پر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کہتے ہیں کہ طاہرالقادری 14کارکنوں کے قتل ہونے پر خاموش رہے حالانکہ پرویز خٹک برہان میں پولیس کے روکنے پر وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود دم دبا کر بھاگ گئے،ہم تو عام شہری کے طور پر قتل و غارت گری کا نشانہ بنے۔انہوں نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی کے رہنما اپنے نازیبا طرزعمل اور بدزبانی پر معذرت نہیں کریں گے،ان سے کوئی صلح صفائی نہیں ہوگی۔دوسری طرف نعیم الحق غصے میں ڈاکٹر طاہر القادری کو "مولوی" کہتے رہے۔ مزید کہا کہ ڈاکٹر صاحب گنڈا پور کو تعلیم دینے کے لئے کینیڈا بلا لیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گنڈا پور نے گالیاں دیں، قیادت کو بھی برا بھلا کہا۔

مزید :

صفحہ اول -