ضرب عضب کو پوری قوم کی غیر متزلزل حمایت حاصل ہے :گورنر سندھ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پر ہر چیزمقدم ہے کیونکہ ملک ہے تو ہم سب ہیں یہی وجہ ہے کہ ضرب عضب کو پوری قوم کی مکمل اور غیر متزلزل حمایت حاصل ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل سیکیورٹی وار کورس کے شرکاء کے 111 رکنی وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ دہشت گردی ملکی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے جس کے خاتمہ کے لئے ضرب عضب کا آغاز کیا گیا جس کے نتائج ہم سب کے سامنے ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کے لئے پاکستان کی مسلح افواج نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کے ساتھ ہے اور ہم نے اس جنگ میں ہمیشہ ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے جس کی پوری دنیا معترف ہے۔ انہوں نے صوبہ سندھ خصوصاً شہر قائد کی 2013 کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 3 سال قبل امن و امان کی صورتحال ابتری کی جانب گامزن تھی ، دہشت گردی ، اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تواتر سے ہورہے تھے یہی وجہ تھی کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن کا آغاز کیا ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں، رینجرز اور پولیس کی قربانیوں کے باعث کراچی دوبارہ روشنیوں کا شہر بن چکا ہے، شہر کی سماجی ، ثقافتی ، اقتصادی اور تفریحی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہے۔ سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے، غیر ملکی سرمایہ کار بھی مختلف شعبوں میں موجود مواقعوں سے بھرپور استفادہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے اور یہاں ہونے والی کوئی بھی اقتصادی سرگرمی پورے ملک پر اثر انداز ہوتی ہے۔آپریشن کے نتیجہ میں قائم ہونے والے امن کو پائیدار بنانے کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں اور مجرمان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے جبکہ پولیس کے معیار کو بہتر بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے کیونکہ امن و امان کو دیرپا بنانے میں اس کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں پولیس میں بھرتی کے لئے میرٹ پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے جبکہ اس کی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے آرمی سے تربیت بھی دلوائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس ریکروٹمنٹ کو شفاف اور میرٹ کے مطابق بنانے کے لئے سپروائزری کمیٹی بنائی گئی ہے اس کے علاوہ پولیس کو مجرموں کی بیخ کنی ، جرائم کی تفتیش کے لئے ضروری آلات و مشینری بھی فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ ان کے خلاف زیادہ بہتر اور موثر انداز میں کاروائی کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان بحال کرنے میں رینجرز کا نہایت اہم کردار ہے۔ ان کی دن رات محنت کے باعث دہشت گردی کے 33 واقعات کو وقوع پذیر ہونے سے روکا گیا جو اگر ہو جاتے تو کراچی میں بڑی تباہی ہوتی۔ گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کے دفاتر کے مابین اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے شرکاء کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ دونوں دفاتر کے مابین باہمی آہنگی اور مشاورت موجود ہے اور ہر معاملہ باہمی صلاح مشورہ سے حل کیا جاتا ہے۔ بلدیاتی سہولیات میں بہتری کے ضمن میں ایک سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد صوبہ میں ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دی جارہی ہے اس ضمن میں انہوں نے لیاری ایکسپریس کی دوبارہ تعمیر ، K-4 ، کراچی حیدرآباد موٹر وے ، ایس تھری، گرین لائن اور اورنج لائن منصوبوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا ہے کہ وہ اختیارات نہ ہونے کا شکوہ کرنے کے بجائے عوام کی خدمت پر توجہ دیں۔ گورنر سیکریٹریٹ اس ضمن میں ان کی بھرپور مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے دو اضلاع میں صفائی کا ٹھیکہ نجی کمپنیوں کو دیا گیا ہے جس سے صفائی کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کورس کے شرکاء کے پورے ملک کے دورے سے انہیں ملکی صورتحال، اسے درپیش مسائل اور مستقبل کے چیلنجز کے بارے میں آگاہی حاصل ہوگی اور وہ اپنی خدمات بہتر طریقہ سے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں سرانجام دینے کے قابل ہوسکیں گے۔