امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث کی اپیل پر ملک بھر میں یوم دفاع ختم نبوت منایا گیا
لاہور ( ایجوکیشن رپورٹر) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کے روز یوم دفاع ختم نبوت منایا گیا ،جس کے تحت اہل حدیث مساجد میں علماء نے ختم نبوت کے موضو ع پر جمعہ کے خطبات دیے ۔مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے راوی روڈ پراہل حدیث یوتھ فورس کے زیر اہتمام ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحفظ ختم نبوت کا مسئلہ صرف دینی جماعتوں کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے۔ منصب رسالت و تحفظ ختم نبوت کی پرامن جدوجہد اتحاد امت کی مظہر ہے۔قادیانی برطانوی سامراج کی پیداوار ہیں۔ختم نبوت کی حفاظت سرکارِ عالم صلی اللہ علیہ وسلّم کی ذات کا تحفظ ہے آپ ﷺ کی ذات کا تحفظ سب سے افضل ہے ۔جس نے بھی ختم نبوت کے عقیدے کے تحفظ کے لیے کام کیا، اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلّم کی شفاعت ضرور نصیب ہو گی۔انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں آج بھی فتنہ مرزائیت کی سرپرستی کررہی ہیں۔ امریکہ کے تسلط سے نجات حاصل کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے کیونکہ جب تک غلامی کا یہ طوق ہماری گردن سے نہیں اترتا اس قسم کے جزوی مسائل پیدا ہوتے رہیں گے اور ہم ان کے حل میں لگے رہیں گے۔ اصل مسئلہ قومی آزادی کی بحالی کا ہے اور ہمیں عالمی استعمار سے مکمل آزادی اور خودمختاری حاصل کرنے کے لیے ایک نئی جنگ آزادی کا آغاز کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون پر جس نے بھی نظر ثانی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی وہ ذلیل ورسوا ہو گا۔پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ یہ فتنہ انگریزوں نے جہاد کے حوالہ سے مسلمانوں کے عقیدہ اور جذبہ کو کمزور کرنے کے لیے جنم دیا تھا۔ انگریز کے لگائے ہوئے مرزائیت کے پودے کی جڑیں کاٹ کر رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد ہی اس فتنے نے اور زیادہ پر پُرزے نکالنا شروع کردیے تھے۔ یہ ہماری بد قسمتی تھی کہ پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ ظفر اللہ خاں مرزائی تھا۔ 1953ء میں مرزا ئیوں کے خلاف چلنے والی تحریک میں تقریباً 10 ہزار مسلمانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔پھر 1974 ء میں تحریک چلی اور آخر اس تحریک کے نتیجے میں پاکستان کی قومی سمبلی نے مرزائیوں کو کافر قرار دے دیا۔ اس عظیم تاریخی جدوجہد کو ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔ مگراس سب کے باوجود مرزائی خود کو غیر مسلم ماننے پر تیار نہیں اور پاکستان کو اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ انہوں نے کہاکہ ختم نبوت کا عقیدہ ہر مسلمان کا عقیدہ ہے تمام مکاتب فکر کو عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی مضبوط ترین قدر مشترک پر متفق و متحد کرنے کا عزم لیکر آگے بڑھنا ہو گا۔ ہمارا یقین ہے کہ منصب رسالت و تحفظ ختم نبوت کی پرامن جدوجہد اتحاد امت کی مظہر ہے۔