8 نومبر پورے آزاد کشمیر میں ملازمین مکمل ہڑتال کریں گے،راجہ طاہر مجید
مظفرآباد(بیورورپورٹ) 8 نومبر پورے آزاد کشمیر میں ملازمین مکمل ہڑتال کریں گے۔ مرکز سمیت 10 اضلاع میں پہلی بار 25 ملازمین تنظیموں کے زیر اہتمام مکمل احتجاج ہو گا۔ جب افسر شاہی کا راج ہو اور متوالے دفتروں میں آ کر ملازمین کو ماریں تو پھر کدھر جائیں۔ ہمارے لیے سمت کا تعین کیا جائے۔ ٹاٹا سے بھی بدترین ایکٹ لا کر ملازمین کو جینے کے حق میں بھی محروم کر دیا ہے۔ جسکی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔ حکومت کی بیڈ گورننس کی انوکھی مثال درجہ چہارم کے ملازمین کا کوٹہ ختم، پروموشن کی لائن میں لگے 32 سالہ سروس کے حامل ملازمین کو حق پروموشن سے گریجویشن کی شرط عائد کر کے محروم کر دیا گیا۔ بظاہر گورننس لیکن عملاً اپنے لیے سب جائز اور دوسروں کے لیے گڈ گورننس کا واویلا ٹیکنیکل کیڈر کی اپ گریڈیشن اور دیگر مسائل حل نہ کرنے پر ملازمین کدھر جائیں گے۔ یہ ایسا ایکٹ بنا دیا گیا ہے کہ ملازمین اپنے حق کی بات کریں تو ان پر 50 ہزار جرمانہ عائد ہے۔ حکومت اس نام نہاد ایکٹ کو فی الفور واپس لے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر جائنٹ سپریم کونسل راجہ طاہر مجید، چیئرمین ڈاکٹر سردار واجد علی خان، سپریم ہیڈ محمد شریف اعوان، چیف آرگنائزر سالک عباسی، سیکرٹری جنرل صدیق حسین شاہ، سینئر نائب صدر خواجہ عبدالوحید، چوہدری یونس، عارف میر، محبوب اعوان، اسد نقوی اور دیگر نے عہدیداران نے ملازمین کے مختلف دفاتر کا دورہ کیا۔ ملازمین نے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پر قائدین کا استقبال کرتے ہوئے خوش آمدید کیا اور 8 تاریخ سے مکمل دفاتر بند کرنے کا عہد کیا۔