گورونانک کی تقریبا ت،سکھ یاتریوں کے وفد لندن اور کینیڈا سے پہنچ گئے
لاہور،مانانوالہ(این این آئی،آن لائن)بابا گورونانک دیوجی کے 550 واں جنم دن کی تقریبا ت شرکت کے لئے پی آئی اے کی پرواز PK758 کے ذریعے 178 سکھ یاتریوں کا پہلا جتھہ لندن سے لاہور پہنچ گیا۔لاہور ائیر پورٹ پر پی آئی اے کے اسٹیشن مینیجر علی اصغر زیدی اور منیجر تعلقات عامہ اطہر اعوان نے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا۔پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیر مارشل ارشد ملک کی ہدایت پر سکھ یاتریوں کی سہولت کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہے۔سکھ یاتریوں کی لاہور آمد پر پی آئی اے کی جانب سے ائیر پورٹ پر خصوصی انتظامات کئے گئے۔سکھ یاتریوں کو لاہور ائیر پورٹ آمد پر پی آئی اے کی جانب سے پھول اور مشروبات پیش کئے گئے۔قبل ازیں بابا گورونانک کے 550 جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے کینیڈا سے سکھ یاتریوں کا جتھہ بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات اور کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریبات میں شرکت کیلئے ننکانہ صاحب پہنچ گیا یہ جتھہ 20 ستمبر کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے چلا تھا اور 22 ممالک کا سفر کرتے ہوئے 20 ہزار کلومیٹر کا سفر بزریعہ سڑک طے کر کے ننکانہ مانگٹانوالہ چوک پہنچا جہاں پر ضلعی انتظامیہ اور وقف املاک بورڈ کے ارکان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا پاکستان میں آمد پر سکھ یاتری بہت مسرور دکھائی دئیے انکا کہنا تھا کہ پاکستان آمد پر ان کی سیکورٹی کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے اور لوگوں کا انکے لئے پیار ناقابل فراموش ہے۔
سکھ یاتری
فیصل آباد (آن لائن) کینیڈا‘ برطانیہ اور آسٹریلیا سے بابا گورونانک مہاراج دیو کے 550ویں جنم دن کے سلسلہ میں پاکستان آنیوالے سکھ یاتریوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا دورہ کیا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے پارلیمانی سیکرٹری ریلوے میاں فرخ حبیب کے ہمراہ سکھ یاتریوں کا نیزہ بازی سٹیڈیم اور بعد از دوپہر اولڈ کیمپس میں سردار جوگندرسنگھ فاؤنٹین یاترا کے دوران ایوان صنعت و تجارت کے صدر رانا سکندر اعظم اور سابق صدر انجینئر رضوان خورشید کے ہمراہ انہیں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر اپنے استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ تقسیم سے پہلے برصغیر کے پہلے زراعتی کالج لائل پور کا قیام 1906ء میں عمل میں لایا گیا تو یہاں پاکستان کے قیام تک یہاں سے ہزاروں سکھوں نے اکتساب فیض کیا اور بعد میں مشرقی پنجاب کی لدھیانہ یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے سبز انقلاب کا راستہ ہموار کیا۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کی موجودہ حکومت سے قبل تقریبا ہر سال لدھیانہ یونیورسٹی کے وفود زرعی یونیورسٹی اور یہاں سے ماہرین لدھیانہ یونیورسٹی کا دورہ کرتے رہے ہیں تاہم وہ پراُمید ہیں کہ جلد ہی یہ سلسلہ دوبارہ شروع کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دونوں حصوں میں بسنے والے لوگ ایک جیسی ثقافت‘ رسم و رواج اور روایات رکھتے ہیں اور انہیں ہمیشہ مشرقی پنجاب سمیت دنیا بھر میں بسنے والے سکھ کمیونٹی کے نمائندوں کی یونیورسٹی آمد پر دلی مسرت ہوئی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری ریلوے میاں فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے فرمودات کے مطابق تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اورمسلم اکثریت ان کے ہر تہوار اور خوشی کوبڑھانے میں پرجوش و پرعزم رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت پوری دنیا میں پاکستان کا روشن خیال اور ترقی پسند تشخص اجاگر کر رہی ہے جس سے سربراہان مملکت سمیت عوام کی سطح پر بھی پاکستان کو ہر پہلو سے ایک پرامن‘ ترقی پسند اور عالمی و علاقائی سلامتی کے اہم کردار کے طور پر جانا جاتا ہے۔ایوان صنعت و تجارت کے صدر رانا سکندر اعظم خاں نے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس بات پرزور دیا کہ یہاں سے واپسی پر تمام سکھ یاتری پاکستان کے سفیر کے طور پر کام کریں گے اور دنیا بھر میں اس کی خوبصورت روایات‘ مہمان نوازی اور کشادہ دلی کا پرچار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کے جتھے کو خوش آمدید کہتے ہوئے دلی مسرت ہورہی ہے اور وہ محسوس کرتے ہیں اس موقع پر مہمان جتھے نے نیزہ بازی سٹیڈیم میں نیزہ بازی کے مقابلے بھی دیکھے اور یونیورسٹی اولڈ کیمپس میں سردار جوگندرسنگھ فاؤنٹین کا دورہ بھی کیااور ایک پرلطف اور خوشگوار یادوں کے ساتھ یونیورسٹی سے رخصت ہوئے۔
یاتری دورہ