”دورہ آسٹریلیا مشکل ضرور ہے لیکن قومی ٹیم۔۔۔“ معین خان نے اہم مشورہ دیدیا

”دورہ آسٹریلیا مشکل ضرور ہے لیکن قومی ٹیم۔۔۔“ معین خان نے اہم مشورہ دیدیا
”دورہ آسٹریلیا مشکل ضرور ہے لیکن قومی ٹیم۔۔۔“ معین خان نے اہم مشورہ دیدیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر معین خان نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کو آسان نہیں سمجھنا چاہیے جبکہ بہتر نتائج کیلئے تمام کھلاڑیوں کو بہتر ٹیم ورک کے ساتھ بھرپور محنت اور تگ و دو کرنا ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے دورہ روزہ سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہا کہ کرکٹ اب مکمل طور پرپروفیشنل کھیل بن چکاہے اور اس کے ہر نکتہ اور اقدام کو پیشہ وارانہ بنیادورں پر دیکھا جارہا ہے، آسٹریلیا جانے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے مشکل ٹاسک ہے، اس لئے کھلاڑیوں کو تینوں شعبوں میں مستعدی دکھانی اورغلطیوں سے اجتناب برتتے ہوئے جارحانہ کرکٹ کھیلنی ہو گی۔
سابق ٹیسٹ کپتان نے نئی ٹیم مینجمنٹ میں آسٹریلیا میں کامیابی کی دعا بھی کی جبکہ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سرفرازاحمدکی قائدانہ صلاحیتوں سے انکار نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے اپنی مدبرانہ قیادت کی بدولت پاکستان کو ٹی 20 کرکٹ میں عالمی نمبر ون بنایا،ان کو کپتانی سے الگ کرنا زیادتی کے مترادف ہے تاہم انہیں دل برداشتہ نہیں ہونا چاہیے،مجھے یقین ہے کہ سرفراز احمد کے ساتھ کی جانے والی زیادتی کا ازالہ ہوگا اوروہ دوبارہ قومی ٹیم کا حصہ بنیں گے،پی سی بی کی جانب سے پلیئرز کو رخصت کرنے کا طریقہ کار غلط ہے۔
معیں خان نے اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپے جانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے کھلاڑی کو کپتان بنانا غلط ہے جو خود قیادت چھوڑ کر گیا تھا،محمد رضوان ایک اچھے پلیئر ہیں، تاہم ان کی ضرورت ٹیسٹ ٹیم میں زیادہ ہے۔

مزید :

کھیل -