جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان بال بال بچ گئے
گوجرانوالہ /لاہور(نامہ نگار،نمائندہ خصوصی،کرائم رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور سابق وزیراعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے،کارکنوں نے ملزم کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔ جمعرات کو سابق وزیراعظم عمران خان کا مارچ گزر رہا تھا کہ اللہ والا چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے کیمپ کے قریب ایک شخص نے کنٹینر کے قریب آکر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص معظم گوندل جاں بحق اور سابق وزیراعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت دس زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے دور ان بھگدڑ میچ گئی جسکے نتیجے میں بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔ اس موقع پر موجود پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملزم کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اورپولیس کے حوالے کر دیا، پولیس نے حملہ آور کے پاس اسلحہ بھی اپنے قبضے میں لے لیا فائرنگ سے عمران خان،سینیٹرفیصل جاوید،قومی اسمبلی کے سابق ٹکٹ ہولڈر محمد احمد چٹھہ،سابق صوبائی ٹکٹ ہولڈر عرفان گجر،عمر عمار سیالکوٹ سمیت 10 افراد گولیاں لگنے اور بھگڈر سے زخمی ہو گئے جن کو فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ہسپتال کے ٹراما سنٹر میں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی گئی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کوپاؤں میں گولی لگی جنہیں بلٹ پروف گاڑی میں جائے وقوعہ سے شوکت خانم ہسپتال لاہور منتقل کردیا گیا۔جبکہ پی ٹی آئی کا کارکن 35 سالہ معظم نواز اس واقعہ میں جان بحق ہوگیا۔زخمیوں سینٹر فیصل جاوید،محمد احمد چٹھہ کو دونوں ٹانگوں پر گولیاں لگیں جبکہ دیگر زخمیون میں سینیٹر فیصل جاوید،علی زیدی،عمران اسماعیل،ایس اے حمید،عمر ڈار،یوسف خان،محمد لیاقت،زاہد خان اریب،عمران یوسف،حمزہ شامل ہے جنکی حالت خطرے سے باہر بیان کی جارہی ہے تاہم لیاقت اور اریب کو پیٹ میں گولیاں لگی ہیں۔۔ اس دور ان سیکیورٹی اہلکاروں نے عمران خان کو کنٹینر کے اندر فوراً نیچے محفوظ جگہ پر منتقل کیا اور کنٹینر سے اعلان کیا گیا کہ عمران خان کو پاؤں میں گولی لگی ہے تاہم وہ محفوظ ہیں بعدازاں سکیورٹی اہلکاروں نے عمران خان کو کنٹینر سے نکال کر فوراً بلٹ پروف گاڑی میں لاہور شوکت خانم ہسپتال منتقل کر دیا۔ذرائع کے مطابق حملہ آور نے پہلے برسٹ چلایا پھر ایک گولی چلائی، حملہ آور نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے۔ دوسری طرف عمران خان کے علاج کیلئے شوکت خانم ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان کی سربراہی میں چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ۔سکیورٹی خدشات کی وجہ سے عمران خان کو ایمبولینس کی بجائے ان کی بلٹ پروف گاڑی میں شوکت خانم ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، ڈرنے والے نہیں۔ کہا تھا نہیں جھکوں گا، مزید ڈٹ کر مقابلہ ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ آج دن 11 بجے سے دوبارہ سے شروع ہو گا، لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بھاگنے یا ڈرنے والے نہیں، کہا تھا کہ نہیں جھکوں گا، اب پھر کہ رہا ہوں مزید ڈٹ کر مقابلہ ہوگا۔عمران خان کے کنٹینر پر ہونے والی فائرنگ پر آئی جی پنجاب نے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آرپی او گجرات سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔آئی جی پنجاب نے ڈی پی او گجرات کو فوری موقع پر پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کی جائے اور فائرنگ کرنیوالے ملزمان کو جلد کٹہرے میں لایا جائے۔
عمران خان زخمی
لاہور /اسلام آباد /کراچی /پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں کارکن سڑکوں پر نکل آئے،کارکنوں نے مختلف مقامات پر ٹائروں کو آگ لگا کر شاہرائیں ٹریفک کے لئے بند کر دیں اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، ا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی، لاہور، کراچی، حیدر آباد،پشاور سمیت ملک کے کئی شہروں میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملے کے خلاف کارکنوں نے بھرپور احتجاج کیا۔ کراچی کے مختلف مقامات پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں کو آگ لگائی اور نعرے بازی کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔ احتجاج کے باعث طویل ٹریفک جام رہا۔پی ٹی آئی کارکنوں نے شاہراہ فیصل پر دھرنا دیا۔دھرنے کے باعث ایئرپورٹ سے صدر کی طرف جانے والے شارع فیصل کے ٹریک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔، لانڈھی کے مقامات پر کارکنان سراپا احتجاج رہے۔حب ریور روڈ اور ناردرن بائی پاس پر بھی دھرنا دیا گیا، 29مرکزی شاہراہ ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں۔پی ٹی آئی کارکن نارتھ ناظم آباد میں فائیو اسٹار چورنگی کے قریب بھی احتجاج کرتے رہے، شیر شاہ سوری روڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔باغ کورنگی کے قریب بھی احتجاج کے باعث شاہ فیصل کالونی جانے والی مرکزی شاہراہ پر ٹریفک معطل کر دیا گیا۔نیشنل ہائی وے پر منزل پمپ، قائد آباد میں مرغی خانہ اور کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ویٹا چورنگی کے قریب بھی احتجاج کیا گیا۔ حیدرآباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا لطیف آباد یونٹ نمبر ٹو میں انصاف ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی اسلام آباد میں بھی پی ٹی آئی کارکن مری روڈ پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر روڈ بند کردیا۔احتجاج کے باعث اسلام آباد جانے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔لاہورمیں لبرٹی چوک، شاہدرہ چوک،جی پی او چوک،شادمان چوک، بابو صابو چوک، شمع چوک اور شوکت خانم چوک میں احتجاج کیا گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے حکومت مخالف نعرے بازی بھی کی۔احتجاج کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور ہر شاہراہ پر ٹریفک کی لائنیں لگ گئیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کے واقعہ کے بعدفیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے شہر بھر میں ٹائر جلا کر احتجاج شروع کر دیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شہر بھر معروف شاہراہیں بلاک کر دیں اوراحتجاج کے باعث شہر بھر کی مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہو گئے۔ جسے صوبائی وزیر توانائی و خوراک حسنین بہادر دریشک نے آزادی مارچ پر فائرنگ کی الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ، عمران خان اور تمام شرکاء کو اپنی حفاظت میں رکھیں۔صوبائی وزیر کی فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور دیگرزخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعاء کی۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہلانگ مارچ میں خون اور جنازے دیکھنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، آج ثابت ہو گیا کہ اندرونی و بیرونی دشمن قوتیں عمران خان سے کس قدر خوفزدہ ہیں۔امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری، سیکرٹری جنرل نصر اللہ گورائیہ،نائب امراء سردار ظفرحسین خان، وقاص بٹ، ڈپٹی سیکرٹر ی جنرل حافظ ساجد اقبال، صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد فاروق چوہان اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد عمران الحق نے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقع پر فوری طور پر تحقیقات ہونی چاہیئں۔ رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ رانا ثنا نے عمران خان کو قتل کی دھمکی دی، آج ہم نے دیکھا کہ قاتلانہ حملہ کر دیا گیا۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، شہباز گل نے کہا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان کے زخمی ہونے کے باوجود مارچ ہر صورت جاری رہے گا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں تاہم ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ عمران خان کو ابھی جانتے نہیں،وہ آخری سانس تک لڑے گا اور اس کی قوم بھی آخری سانس تک لڑے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ چہرے کے پاس سے گولی چھوتے ہوئے گزری،ساتھیوں کی فکر ہے۔بعد ازاں ہسپتال کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل جاوید خان نے کہا کہ عمران خان خیریت سے ہیں، ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان پر سوچا سمجھا قاتلانہ حملہ ہواہے‘گولی ماری گئی‘ عمران خان پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے‘ ہمارے بچوں اور لیڈر کا خون بہا‘جو بھی اس کے پیچھے ہے وہ کان کھول کر سن لیں ہم اس کا بدلہ لیں گے‘ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کے پاپولر لیڈر کوہٹا دیا جائے۔، یہ پہلا موقع نہیں ہے، عمران خان پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے، ہمارے بچوں اور لیڈر کا خون بہا ہے، اس کا بدلہ لیں گے، ہمارے لیڈر پر بندوقوں سے حملہ کیا گیاہے،جو بھی اس کے پیچھے ہے وہ کان کھول کر سن لیں ہم اس کا بدلہ لیں گے، ہمارے دوستوں کو گولیاں لگی ہیں، احمد چٹھہ شدید زخمی ہیں، یہاں ہمارے فیصل جاوید بھی شدید زخمی ہیں، ایم پی اے صاحب کو بھی گولی لگی ہے، لیکن عمران خان کو گولی ماری گئی، اس نے نشانہ سینے کا لیاتھا، دو لوگوں نے پکڑ کر بندوق نیچے کی اس کی وجہ سے بچت ہوئی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارٹی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے اوپر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے عمران خان ایک بہادر، نڈر اور دیندار انسان ہیں، وہ گھبرانے والے نہیں،عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ عمران خان پر بزدلانہ حملہ کیا گیا، ایسے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان پر حملے کی خبر سن کر پوری قوم میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
احتجاج رد عمل